ایمبولینس میں گٹکا اسمگل کرنے والا جعلی مریض، تیمار دار اور ڈرائیور گرفتار

اسٹاف رپورٹر  پير 20 اپريل 2020
ملزمان کے قبضے سے 3 لاکھ 45 ہزار روپے نقد بھی برآمد ہوئے ہیں، پولیس۔ فوٹو: ایکسپریس

ملزمان کے قبضے سے 3 لاکھ 45 ہزار روپے نقد بھی برآمد ہوئے ہیں، پولیس۔ فوٹو: ایکسپریس

 کراچی: نیپئر پولیس نے کورونا وائرس کے نام پر ایمبولینس میں بھارتی گٹکا اسمگل کرنے والے مریض اور تیمار دار کو ڈرائیور سمیت گرفتار کرکے 3 لاکھ 45 ہزار روپے نقد اور 4 بوروں میں بھرا ہوا انڈین گٹکا برآمد کرلیا۔

ایس ایچ او نیپئر جمال لغاری نے بتایا کہ نیپئر کے علاقے کشتی چوک کے قریب پولیس نے شک کی بنا پر وہاں سے گزرنے والے ایمبولینس کو روکا جس میں ایک مریض اسٹریچر پر لیٹا ہوا تھا جبکہ دوسرا شخص تیمار دار کے طور پر اس کے ساتھ بیٹھا ہوا پایا گیا۔

اس دوران پولیس کو اسٹریچر کے نیچے کچھ بورے رکھے ہوئے دکھائی دیے جنھیں چیک کیا گیا تو ان میں سے انڈین گٹکا برآمد ہوا جس پر پولیس نے ڈرائیور سمیت 3 ملزمان کو گرفتار کر کے تھانے منقتل کر دیا۔

جمال لغاری نے مزید بتایا کہ مریض بن کر اسٹریچر پر لیٹے ملزم کی شناخت طلحہٰ ، تیمار کی شناخت محمد حنیف جبکہ ڈرائیور کی شناخت عثمان غنی کے نام سے ہوئی، برآمد کیے جانے والے 4 بوروں سے بھاری مالیت کا 200 پیکٹ انڈین گٹکا اور 3 لاکھ 45 ہزار روپے نقد برآمد ہوئے۔

جمال لغاری نے بتایا کہ گرفتار ملزمان نے ابتدائی تحقیقات میں انکشاف کیا ہے کہ ایمبولینس میں کورونا کا مریض بن کر اسٹریچر پر لیٹے ہوئے طلحہٰ اور تیمار دار محمد حنیف کو ڈرامہ رچانے کے 3 ، 3 ہزار روپے جبکہ ڈرائیور کو 6 ہزار روپے معاوضہ ملتا ہے۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا جو مزید تحقیقات کر رہی ہے۔

ملزمان کا کہنا تھا کہ وہ حب چوکی بلوچستان سے انڈین گٹکا ایمبولینس میں لوڈ کر کے مختلف علاقوں میں سپلائی کرتے تھے جبکہ اب یہ پکڑنے جانے والا انڈین گٹکا سہراب گوٹھ الآصف اسکوائر دینے جا رہے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔