کیمبرج نے بغیر امتحانات گریڈنگ میں رینکنگ بھی متعارف کرادی

صفدر رضوی  پير 27 اپريل 2020
اساتذہ طلبا کی کارکردگی کے شواہد پریڈکٹڈ گریڈز کیمبرج کو بھجوائیں گے۔ فوٹو: فائل

اساتذہ طلبا کی کارکردگی کے شواہد پریڈکٹڈ گریڈز کیمبرج کو بھجوائیں گے۔ فوٹو: فائل

کراچی: کیمبرج اسسمنٹ انٹرنیشنل ایجوکیشن نے پاکستان میں پہلی بار اے اور او لیول کی گریڈنگ کے طریقہ کار میں “رینکنگ” Ranking بھی متعارف کرادی ہے تاہم رینکنگ کا اطلاق جون 2020 کی امتحانی سیریز کی منسوخی کے بعد براہ راست کی جانے والی گریڈنگ پر کیا جارہا ہے اور اس حوالے سے متعلقہ اسکولوں کو آگاہ بھی کردیا گیا ہے۔

پاکستانی طلبہ کی یہ رینکنگ خود ان کے اساتذہ ہی کریں گے جبکہ طلبہ کے گریڈز بھی آن کے اساتذہ ہی تجویز کریں گے جسے predicted grade کا نام دیا گیا ہے اس مجوزہ گریڈ کی بنیاد اور کیمبرج کے پاس موجود اپنے شواہد پر یہ ادارہ طلبہ کی حتمی گریڈنگ کرے گا اس حوالے سے کیمبرج کے اسکولوں کو جاری اعلامیے اور ای میلز میں بتایا گیا ہے طلبہ کی تعلیمی کارکردگی کی بںیاد پر ان کی گریڈنگ کے لیے اساتذہ ہر مضمون کے شواہد جمع کرکے ان کے predicted grade بھجوائیں گے ساتھ ہی ساتھ ہر گریڈ اور ہر مضمون میں طالب کی رینکنگ بھی کی جائے گی یہ رینکنگ زیادہ سے زیادہ اور کم سے کم حاصل کردہ مارکس کی بنیاد پر ہوگی۔

مزید بتایا گیا ہے کہ اگر کسی ایک سلیبس(مضمون) میں جتنے بھی طلبہ کا گروپ ایک مخصوص گریڈ لے رہا ہے اس مخصوص گریڈ میں حاصل کردہ زیادہ سے زیادہ مارکس اور کم سے کم مارکس پر طلبہ کی علیحدہ علیحدہ رینکنگ ہوگی ایک اسکول ٹیچر نے “ایکسپریس” کو بتایا کہ کسی ایک گریڈ میں شامل high ranker ممکن ہے کہ کیمبرج کی گریڈنگ کے وقت بہتر گریڈ میں چلا جائے۔

کیمبرج کے اسکولوں کو جاری اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹیچر کی جانب سے بھجوائے گئے predicted grade اور rank کی تصدیق سینٹر کا سربراہ کرے گا اور اسے کیمبرج کو بھجوایا جائے گا جہاں کیمبرج انٹرنیشنل اس میں دستیاب دیگر ڈیٹا کو شامل کرکے حتمی گریڈ ایوارڈ کرے گا ۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔