حلیم عادل سمیت 14افراد کیخلاف اینٹی کرپشن کی تحقیقات مکمل

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 15 مئ 2020
اینٹی کرپشن کے الزمات بے بنیاد ،پرائیویٹ زمین ہے،تنگ کیا جارہا ہے، حلیم عادل۔ فوٹو: فائل

اینٹی کرپشن کے الزمات بے بنیاد ،پرائیویٹ زمین ہے،تنگ کیا جارہا ہے، حلیم عادل۔ فوٹو: فائل

کراچی: وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کے آبائی ضلع جامشورو کی زمینوں میں کروڑوں روپے کا فراڈ، پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ سمیت 14 افراد کے خلاف اینٹی کرپشن نے تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ اعلی حکام کے حوالے کردی ہے۔

اینٹی کرپشن کے دستاویز کے مطابق وزیراعلی سندھ کے آبائی ضلع جامشورو کی زمینوں میں فراڈ کیا گیا اینٹی کرپشن رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حلیم عادل شیخ نے اپنے فرنٹ مین طارق قریشی کے ذریعے زمین الاٹ کرائی۔

اینٹی کرپشن کی رپورٹ کے مطابق سیہون ڈولمپنٹ اتھارٹی اور اس وقت کے ڈپٹی کمشنر جامشورو سمیت دیگر کیخلاف تحقیقاتی رپورٹ اعلی حکام کے حوالے کردی گئی ہے جس میں 41کروڑ روپے کی مالیت کی 207 ایکڑ زمین جعلسازی سے الاٹمنٹ کی گئی۔

دستاویز کے مطابق سیہون ڈولمپنٹ اتھارٹی اور ریونیو افسران کی ملی بھگت سے 6 مختلف اسکیمز شروع کی گئیں، سیہون ڈولمپنٹ اتھارٹی اور ریونیو افسران نے مبینہ رشوت کے عوض زمین جعلسازی سے منتقل کرائی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیہون ڈولمپنٹ اتھارٹی نے رشوت لیکر غیرقانونی ہاؤسنگ اسکیم کے نقشے پاس کرائے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔