دورہ انگلینڈ؛ بورڈ نے خوف کی دیوار گرانا شروع کردی

اسپورٹس رپورٹر  جمعرات 21 مئ 2020
ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی میچزکیلیے25 پلیئرزجولائی کے پہلے ہفتے میں روانہ ہوکرآخر تک وہیں رہیں گے۔ فوٹو: فائل

ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی میچزکیلیے25 پلیئرزجولائی کے پہلے ہفتے میں روانہ ہوکرآخر تک وہیں رہیں گے۔ فوٹو: فائل

لاہور: دورہ انگلینڈ سے قبل پی سی بی نے خوف کی دیوار گرانا شروع کردی جب کہ کرکٹرز کو سیریز کے حوالے سے اعتماد میں لینے کی مہم کا آغاز ہوگیا۔

انگلینڈ کا شمار ان ملکوں میں ہوتا ہے جہاں کورونا وائرس کا پھیلاؤ تیزی سے ہوا، صورتحال میں تھوڑی بہتری آ گئی لیکن خوف کے سائے اب بھی موجود ہیں، انگلش بورڈ مکمل احتیاطی تدابیر کے ساتھ بائیو سیکیور ماحول میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کا خواہاں ہے، وہ اس کا آغاز 8 جولائی کو ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے کرے گا، بعد ازاں پاکستان کی میزبانی کا بھی پلان ہے، سیریز کا آغاز 5 اگست کو ہوگا، ساتھ ہوٹلز رکھنے والے وینیوز کا بھی تقریبا فیصلہ ہو چکا۔

تماشائیوں کے بغیر اسٹیڈیمز میں میچز کے اس تجربے سے ای سی بی کو مالی نقصان کا کسی حد تک ازالہ کرنے میں مدد ملے گی، دیگر ملکوں بھی بائیو سکیور ماحول میں مقابلے کرانے کا حوصلہ کر سکیں گا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے 15 مئی کو ای سی بی حکام سے ٹیلی کانفرنس میں سیریز کیلیے اصولی رضامندی ظاہر کرتے ہوئے حالات کا جائزہ لیتے رہنے پر اتفاق کیا تھا، گذشتہ روز بورڈ نے قومی کرکٹرز کو دورہ انگلینڈ کے حوالے سے بریفنگ دے دی۔

چیف ایگزیکٹیو وسیم خان اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ ذاکر خان نے کھلاڑیوں کو ممکنہ پلان سے آگاہ کیا، میڈیکل پینل کے سربراہ ڈاکٹر سہیل سلیم اور چیف سلیکٹر و ہیڈکوچ مصباح الحق بھی میٹنگ میں شریک ہوئے، پلیئرز کو پی سی بی اور ای سی بی حکام کی ٹیلی کانفرنس کے تناظر میں صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔

بورڈ کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی کہ کھلاڑیوں کی صحت اور حفاظت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، بتایا گیا کہ ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی میچز کیلیے25 کرکٹرز کو انگلینڈ لے جانے کا منصوبہ ہے جو جولائی کے پہلے ہفتے میں روانہ ہوں گے، تمام پلیئرز ٹور کے اختتام تک وہاں موجود رہیں گے۔

مزید آگاہ کیا گیا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی گائیڈلائنز کے مطابق تمام تر احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے جون کے اوائل میں لاہور میں ٹریننگ سیشنزکاانعقاد ہوگا، ڈاکٹر سہیل سلیم، مصباح الحق اور وقار یونس حفظان صحت  کے اصولوں پرکھلاڑیوں کیلیے ٹریننگ سیشنز ترتیب دیں گے، پی سی بی کرکٹرز کو انگلش بورڈ سے مزید بات چیت کے حوالے سے بھی آگاہ کرتا رہے گا۔

وسیم خان نے کہا کہ بظاہر آئندہ 3 ماہ پاکستان ٹیم کو بائیو سیکیور انتظامات میں رہنا پڑے گا، کھلاڑیوں کے پاس دورے سے دستبرداری کا  آپشن موجود ہوگا، حفاظتی اقدامات کے حوالے سے مزید تفصیلات آئندہ چند ہفتوں میں فراہم کردی جائیں گی۔ ذاکر خان نے بتایا کہ ہم ان غیرمعمولی حالات میں  لاہور میں ٹریننگ کے حوالے سے ہر طرح کے انتظامات کرنے کیلیے تیار ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔