پی آئی اے طیارہ حادثہ کی تحقیقات کے لیے درخواست فوری سماعت کے لیے منظور

کورٹ رپورٹر  جمعرات 28 مئ 2020
انسپکشن اور کلیئرنس کے بغیر پی آئی اے کے مسافر بردار طیاروں کو روکا جائے، درخواست گزار کا موقف فوٹو: فائل

انسپکشن اور کلیئرنس کے بغیر پی آئی اے کے مسافر بردار طیاروں کو روکا جائے، درخواست گزار کا موقف فوٹو: فائل

 کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میں پی آئی اے طیارہ حادثہ کیس واقعے کی تحقیقات متفرق درخواست فوری سماعت کے لیئے منظور کرلی۔

کراچی میں پی آئی اے کے طیارے کو پیش آنے والے حادثے کی تحقیقات کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں متفرق درخواست دائر کردی گئی ہے۔ درخواستگزار اقبال کاظمی نے موقف اختیار کیا ہے کہ قومی ایئر لائن کے لیے مخدوش حالت میں طیاروں کا خریدنا اور اڑانا مسافروں اور عملے کی جان سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ 7 دسمبر 2016 کو بھی اے ٹی آر طیارہ گر کر تباہ ہوگیا تھا۔ اے ٹی آر طیارہ سانحہ کی تحقیقات اب تک سامنے نہیں آسکیں۔ لاہور سے کراچی آنے والا پی آئی اے کا طیارہ حادثے کا شکار ہوا جس سے 97 افراد جاں بحق ہوگئے۔ طیارے میں 7 اراکین، 9 بچوں سمیت 30 خواتین اور 59 مرد سمیت 99 افراد سوار تھے۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پی آئی کے جہازوں پر سفر کرنے والے روزانہ 800 سے زائد مسافروں کی جان کو خطرہ ہے۔ اس سے قبل بھی عدالتی حکم کے باوجود متعلقہ حکام تسلی بخش جواب نہیں دے سکے۔ پی آئی اے کے انسپکشن اور کلیئرنس کے بغیر مسافر بردار طیاروں کو روکا جائے۔

عدالت نے درخواست کی فوری سماعت کی استدعا منظور کرلی۔ جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ جمعے کو درخواست کی سماعت کرے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔