حادثے کا شکار ہونے والے طیارے کے پائلٹ نے ہدایات پر عمل نہیں کیا، سول ایوی ایشن

اسٹاف رپورٹر  منگل 2 جون 2020
کپتان نے ایئر کنڑولر کی ہدایات کو نظر انداز کیا، سول ایوی ایشن کا پی آئی اے کو خط۔ فوٹو، فائل

کپتان نے ایئر کنڑولر کی ہدایات کو نظر انداز کیا، سول ایوی ایشن کا پی آئی اے کو خط۔ فوٹو، فائل

 کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی نے حادثے کا شکار ہونے والے پاکستان ایئر لائنز(پی آئی اے) کے طیارے کے کپتان کی دوران پرواز ضابطوں کی خلاف ورزیوں سے متعلق رپورٹ جاری کردی ہے۔

ایڈیشنل ڈائریکٹر آپریشن افتخار احمد کی جانب سے  پی آئی اے کے شعبہ سیفٹی کے جی ایم کو لکھے گئے  خط کے مطابق ایئرٹریفک کنٹرولر لینڈنگ سے متعلق کپتان کو ہدایت دیتا رہا تاہم  کپتان نے عمل درآمد نہیں کیا۔

خط کے متن کے مطابق طیارہ کنٹرول زون اپروچ پوائنٹ پر تھا تو طیارے کی بلندی زیادہ تھی۔ کنٹرولر نے کپتان کو وارننگ دی کہ بلندی زیادہ ہے،طیارہ  سات ناٹیکل میل پر تھا تو طیارے کی اونچائی 5ہزار دوسو فٹ تھی جو کہ اپروچ پروفائل سے زیادہ تھی۔  کنٹرولر نے دومرتبہ کپتان کو ہدایت کی  کہ طیارے کو  بلندی پر قابو رکھنے کے لیے بائیں جانب180ڈگری پر لے جانے کی ہدایت کی تھی۔ لیکن کپتان نے ائیر کنٹرول کی ہدایت کو نظر انداز کردیا۔

یہ بھی پڑھیے: ایئربس نے پی آئی اے طیارہ حادثہ کی تحقیقات مکمل کرلیں

متن کے مطابق کپتان کو ہدایت دی گئی کہ اپروچ کیلئے جہاز کومطلوبہ بلندی تک لے کر آئیں۔ طیارہ کی بلندی 3ہزار5 سو فٹ  کی بلندی پر تھا جس کے بعد  طیارہ چار ناٹیکل تیرہ سو فٹ پر آگیا،اترنے کی رفتار دو سو پچاس ناٹ سے زیادہ تھی،جوکہ لینڈنگ کیلئے درکار مطلوبہ رفتار سے زیادہ تھی۔

واضح رہے کہ انسٹرومنٹ اپروچ یا انسٹرومنٹ اپروچ پراسیجر طیارے کو زمین پر اتارنے کے طریقہ کار کے لیے استعمال ہونے  والی اصطلاح  ہے اور اپروچ پوائنٹ سے مراد وہ نقطہ ہے جہاں پہنچ کر لینڈنگ کے لیے طیارے کو ایک مخصوص بلند پر لانا ہوتا ہے۔

پی آئی اے کا طیارہ  22 مئی حادثے کا شکار ہوا جس میں عملے سمیت 97 افراد جاں بحق ہوئے تھے اور 2 مسافر خوش قسمتی  سے محفوظ رہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔