- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل 9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
- انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا
- دنیا کے انتہائی سرد ترین خطے میں انوکھی ملازمت کی پیشکش
- سورج گرہن کے دوران جانوروں کا طرزِ عمل مختلف کیوں ہوتا ہے؟
- پاکستان کی افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی، دفتر خارجہ
- رمضان المبارک میں عمرے کی ادائیگی؛ سعودی حکومت نے نئی ہدایات جاری کردیں
- گستاخی کے شبے پر ٹیچر کا قتل: دو خواتین کو سزائے موت، ایک کو عمر قید
شعیب اختر کو پی ایس ایل کی فکرستانے لگی
لاہور: شعیب اختر کو پی ایس ایل کے مستقبل کی فکرستانے لگی جب کہ انھوں نے دعویٰ کیاکہ لیگ معاشی بحران کا شکار ہوگئی۔
ایک انٹرویو میں شعیب اختر نے کہاکہ آئندہ18ماہ تک پی ایس ایل کے مقابلے شروع ہونے کا امکان نہیں، لیگ کو معاشی بحران کا سامنا ہے، بہت سے لوگوں یہ بات نہیں سننا چاہتے لیکن اس صورتحال میں مالکان اپنی ٹیمیں فروخت کرنے کا سوچ رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال میں ورلڈکپ کے انعقاد کیلیے بھی 8 ماہ تک انتظار کرناہوگا، ستمبر تک کوئی کرکٹ نہیں تو پی ایس ایل 4 ماہ میں کس طرح ہوسکتی ہے، انھوں نے کہا کہ بورڈ ان حالات میں فرنچائزز کو پیسے دینے کیلیے نہیں کہہ سکتا، میری معلومات کے مطابق مالکان ٹیمیں بیچنے کیلیے تیار اور پیشکش بھی موجود ہے، میری خواہش اور کوشش ہوگی کہ پی ایس ایل بقا کی جنگ جیتنے میں سرخرو ہواور پہلے سے بڑا برانڈ بن کر سامنے آئے، لیگ کیلیے مالی اور اخلاقی سپورٹ کرنا میری لیے بڑی خوشی کی بات ہوگی۔
شعیب اختر نے کہا کہ میں اس بات سے اتفاق نہیں کرتا کہ بھارت اکتوبر، نومبر میں آئی پی ایل کے انعقاد کیلیے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ ملتوی کرانے کی کوشش کررہا ہے، آئی سی سی، کرکٹ آسٹریلیا اور بی سی سی آئی اس ضمن میں کچھ نہیں کرسکتے،اصل فیصلہ آسٹریلوی حکومت کو اپنے ملک کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے کرنا ہے،اس کی پہلی ترجیح کرکٹرز، آفیشلز اور دیگر افراد کی صحت ہوگی، وہ کسی مصلحت سے کام نہیں لیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔