ٹیم کیلیے اسپانسر کی تلاش میں بورڈ کو مشکلات

سلیم خالق  ہفتہ 4 جولائی 2020
بڈنگ میں شریک واحد کمپنی کی جانب سے صرف30فیصدرقم کی آفر۔ فوٹو: فائل

بڈنگ میں شریک واحد کمپنی کی جانب سے صرف30فیصدرقم کی آفر۔ فوٹو: فائل

کراچی: پاکستان ٹیم کیلیے اسپانسرکی تلاش میں پی سی بی کو مشکلات کا سامنا ہے جب کہ معاہدہ ختم ہونے کی وجہ سے انگلینڈ میں موجود کرکٹرز کی شرٹس پر کوئی لوگو موجود نہیں۔

انگلینڈ میں موجود پاکستانی کرکٹ ٹیم بغیر اسپانسر لوگو کے ٹریننگ کر رہی ہے، کھلاڑیوں کی شرٹس پر صرف پی سی بی کا نشان موجود ہے، ہیڈ کوچ مصباح الحق نے جو پرانا سویٹر پہنا اس پر سابقہ اسپانسر کے لوگو کو اسٹیکر سے چھپا دیا تھا، ایک مشروب ساز ادارے کے ساتھ پی سی بی کا معاہدہ حال ہی میں ختم ہوا ہے،نئی اسپانسر شپ کیلیے جو اشتہار جاری کیا گیا اس میں زیادہ کمپنیز نے دلچسپی ظاہر نہیں کی۔

ذرائع نے بتایا کہ ماضی میں جو کمپنی حقوق لے کر آگے فروخت کرتی رہی صرف وہی بڈنگ میں شامل ہوئی، آخری وقت تک ایک دوسرے ادارے کے آنے کا کہا گیا مگر ان کا نمائندہ نہ آیا، بعد میں بتایا گیا کہ ای میل پر بڈ آئے گی، مزید انتظار پر کہا گیا کہ مذکورہ کمپنی کی ٹیکنیکل بڈ ہی قبول نہیں ہو سکی۔

ذرائع نے بتایا کہ واحد پیشکش سابقہ معاہدے کے صرف 30 فیصد رقم کی ہے، اس نے بورڈ کو تشویش میں مبتلا کر دیا،فی الحال صرف ایک سالہ معاہدے کا امکان ہے،گوکہ مارکیٹنگ ڈپارٹمنٹ کورونا وائرس کو عدم دلچسپی کی وجہ قرار دے رہا ہے مگرحقائق اس کے برعکس لگتے ہیں۔

پی سی بی ڈومیسٹک ٹیموں کے لیے بھی بھرپور کوشش کے باوجود اسپانسر شپ حاصل نہیں کر سکا تھا، اس حوالے سے رابطے پر بورڈ کے ترجمان نے متعلقہ شعبے سے معلومات حاصل کر کے مزید تفصیلات دینے کا کہا ہے، ان کے مطابق انگلینڈ سے سیریز شروع ہونے سے پہلے ہی پاکستان ٹیم کو نیا اسپانسر مل جائے گا۔

واضح رہے کہ لوگو اسپانسر شپ سے کھلاڑیوں کو بھی بھاری آمدنی حاصل ہوتی ہے، ٹیسٹ میں ساڑھے 4 لاکھ جبکہ ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میں 2 لاکھ 25 ہزار روپے فی کس دیے جاتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔