سلیم ملک نے کرکٹ بورڈ کی جانب سے اعتراف کا لیٹرمنظرعام پرلانے کومضحکہ خیزقراردے دیا

یوسف انجم  ہفتہ 11 جولائی 2020

بورڈ کومعاملہ حل کرنے کے ساتھ معاملات خراب کرنے والے لوگوں کو سامنے لانا چاہیے، سلیم ملک: فوٹو: فائل

بورڈ کومعاملہ حل کرنے کے ساتھ معاملات خراب کرنے والے لوگوں کو سامنے لانا چاہیے، سلیم ملک: فوٹو: فائل

کرکٹ فکسنگ اسکینڈل میں پی سی بی کی جانب سے جواب مسترد  کیے جانے پرسابق کپتان سلیم ملک سامنے آگئے۔

سلیم ملک نے کرکٹ بورڈ کی جانب سے اعتراف کا لیٹر منظرعام پرلانے کو مضحکہ خیز قراردے دیا۔ اپنے ویڈیو بیان میں سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ای میل میں کہا گیا کہ جواب میں یہ غلطیاں ہیں، انہیں درست کریں میں تو ٹرانسکرپٹ کے دوسرے جواب کی تیاری کررہا تھا کہ یہ 2014 کا معاملہ سامنے لے آئے، میں 2014 نہیں 2013 کے آخرمیں کرکٹ بورڈ کے پاس گیا تھا۔ نجم سیٹھی ، سبحان احمد اور تفضل رضوی سے ملاقات میں اپنا مسئلہ اٹھایا۔

میرا موقف تھا کہ میرے ساتھ غلط کیا جارہا ہے۔ چیئرمین نجم سیٹھی نے معاملہ حل کرنے کا کہا، سبحان احمد اور تفضل رضوی نے کہا کہ ایک طریقہ  ہے اس معاملے کو حل کرنے کےلئے لیٹر  لکھا جائے۔ سلیم ملک کا کہنا ہے کہ دونوں کا کہنا تھا کہ لیٹر آئی سی سی کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لئے لکھنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ لیٹرلکھنے کے ایک دو ہفتے میں معاملہ ختم ہوجائے گا، میں نے ان سے کہا کہ یہ معاملہ ختم ہونا چاہئے۔ ان دونوں کے کہنے پرہی میں نے لیٹرپردستخط کئے تھے۔ ایک طرف کرکٹ بورڈ مجھ سے جواب مانگ رہا ہے اوردوسری جانب نئی کہانی سامنے لے آئے۔ کرکٹ بورڈ میں کالی بھیڑیں بیٹھی ہیں جو معاملے کو خراب کررہی ہیں، 20 سال پاکستان کے لئے کھیلا ہوں اورتن تنہا کئی میچزپاکستان کو جتوائے ہیں۔

سلیم ملک کا موقف ہے کہ چیئرمین پی سی بی انکوائری کرکے معاملہ خراب کرنے والے لوگوں کو سامنے لائیں۔ پی سی بی کو ہر حال میں معاملہ خراب کرنے والوں کا پتا لگانا چاہئے۔ آئی سی سی کوبھجوانے کے لئے لکھوایا جانے والا لیٹر میرے خلاف استعمال کرنا مضحکہ خیز ہے۔ بورڈ نے جواب کسی اورچیزکا مانگا لیکن پریس ریلیزکچھ اورجاری کی گئی۔ سلیم ملک نے مطالبہ کیا کہ بورڈ کومعاملہ حل کرنے کے ساتھ معاملات خراب کرنے والے لوگوں کو سامنے لانا چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔