گردے اور مثانے کی تکالیف کا قدرتی علاج

ڈاکٹر آصف محمود جاہ (ستارہ امتیاز)  جمعرات 16 جولائی 2020
پیشاب کا زیادہ یا کم آنا یا اس کا رک جانا مختلف بیماریوں کی صورت میں یا گردہ اور مثانہ کی تکالیف کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔ فوٹو : فائل

پیشاب کا زیادہ یا کم آنا یا اس کا رک جانا مختلف بیماریوں کی صورت میں یا گردہ اور مثانہ کی تکالیف کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔ فوٹو : فائل

گردوں کی مختلف قسم کی تکالیف کے لیے مختلف دوائیں استعمال کی جاتی ہیں۔ ان میں پیشاب آور دوائیں بھی شامل ہوتی ہیں اور انفیکشن کو روکنے والی دوائیں بھی۔

مضر اثرات: ٭متلی، قے، پیٹ میں گڑبڑ، بھوک میں کمی، ٭ زودحساسیت، ٭خون کے خلیوں میں کمی ، ٭ جلد پر خارش اور دانے، ٭جگر کی خرابی،٭پیشاب میں رکاوٹ ۔

احتیاط: جگر کی خرابی کی صورت میں پیشاب آور دوائیں استعمال نہ کریں اور دوا استعمال کرنے کے دوران پیشاب اور خون میں شوگر کی مقدار چیک کرنے کے لیے معائنہ کراتے ر ہنا چاہیے کیونکہ ان سے ’’شوگر‘‘  زیادہ ہونے کا چانس ہوتا ہے۔

دوا کی نوعیت اور ضرورت کی اہمیت: پیشاب کا زیادہ یا کم آنا یا اس کا رک جانا مختلف بیماریوں کی صورت میں یا گردہ اور مثانہ کی تکالیف کی و جہ سے ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ تکالیف مختلف بیماریوں میں بھی ہو سکتی ہیں۔ بعض اوقات  از خود  دوائیاں لینے سے بھی اس طرح کی علامات جنم لے لیتی ہیں۔ اکثر اوقات بچوں میں بہت تنگ پاجامہ یا زیر جامہ وغیرہ پہنانے سے بھی ان کا پیشاب رک جاتا ہے۔ شوگر کی بیماری میں بھی پیشاب زیادہ آتا ہے۔ اس کے علاوہ پراسٹیٹ گلینڈ بڑھنے سے پیشاب میں رکاوٹ ہو جاتی ہے۔ انہی وجوہات کی بنا پر کسی قسم کی دوا شروع کرنے سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ پیشاب کی تکلیف کی اصل وجہ کیا ہے۔ اصل وجہ جاننے کے بعد ڈاکٹر کے مشورہ سے علاج شروع کیا جا سکتا ہے۔

آسان اور متبادل علاج: گردے اور مثانے کی تکالیف میں مندرجہ ذیل آسان گھریلو نسخوں پر عمل کریں۔

٭ اگر کبھی چھوٹے بچے پیشاب میں رکاوٹ کی شکایت کریں تو سب سے پہلے ان کا لباس چیک کریں کہ وہ زیادہ تنگ تو نہیں۔ اس کے بعد پیٹ پہ ہلکا سا مساج کریں اور پیشاب والی جگہ پر تھوڑا سا نیم گرم پانی ڈالیں۔ خودبخود پیشاب آ جائے گا۔

٭ جن بچوں کو بستر پر پیشاب کرنے کی عادت ہو انہیں رات سونے سے پہلے پینے والی اشیاء نہ دیں اور سونے سے پہلے ایک چمچ شہد اور اس میں دو کالی مرچ کے دانے پیس کر روزانہ پندرہ دن کے لیے دیں۔ ان شاء اللہ افاقہ ہوگا۔

٭ پیشاب بند ہونے کی صورت یا پیشاب میں جلن ہونے کی صورت میں پینے و الی اشیاء مثلاً کچی لسی، تازہ پانی، جوس وغیرہ زیادہ استعمال کریں۔ تربوز، موسمی پھل، کینو، سنگترہ، میٹھے، خربوزہ، کھیرا، ککڑی، انار، گنے کا رس، گنڈیریاں وغیرہ کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔ یہ سب چیزیں پیشاب آور ہوتی ہیں اور ان کے کھانے سے بعض اوقات گردوں کی پتھری بھی نکل آتی ہے اور پیشاب کی نالی بھی صاف ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ تھوڑے سے چنے بھون کر ان میں دو چمچ شکر ڈال کر ناشتہ میں استعمال کرنے سے پیشاب میں رکاوٹ باقی نہیں رہتی۔

٭ مٹی کے گھڑے میں چار گلاس پانی ڈال کر رات کو صحن میں رکھ دیں اور صبح اٹھتے ہی نہار منہ چار گلاس پانی پئیں۔ ان شاء اللہ معدے اور گردے کی تکالیف سے افاقہ ہوگا۔

٭گردے میں درد کی صورت میں خربوزہ اور تربوز کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔ اس کے علاوہ فالسہ کا شربت بھی استعمال کریں۔

٭ تین اخروٹ 10کشمش کے دانے لے کر انہیں دودھ میں ملا کر ایک پیسٹ بنا لیں اور اسے ہر رات سونے سے پہلے استعمال کریں۔ اس سے پیشاب رات کو بار بار تنگ نہیں کرے گا۔

٭کھانے کے بعد ایک دو الائچی ضرور کھائیں۔

٭پیشاب میں پروٹین آ رہی ہو تو ایک کپ پانی میں ایک چمچ پسی ہوئی دار چینی ڈال کر قہوہ بنالیں اور ایک بڑا چمچ شہد ڈال کر نہار منہ استعمال کریں۔

٭پراسٹیٹ گلینڈ بڑھنے کی صورت میں مندرجہ ذیل شیڈول پر عمل کریں۔

صبح سویرے: صبح سویرے اٹھیں۔ نماز پڑھ کر اللہ کا شکر ادا کریں۔ نہار منہ رات بھر مٹی کے گھڑے میں رکھا ہوا چار گلاس پانی پئیں اور صبح کی سیر کے لیے نکل جائیں۔

ناشتہ: ناشتے میں تازہ پھل اور جوس استعمال کریں۔

دوپہر کا کھانا: سبز پتوں والی سبزیوں کے ساتھ سلاد کا زیادہ استعمال کریں گوشت وغیرہ سے پرہیز ضروری ہے۔

رات کا کھانا: رات کا کھانا ہلکا پھلکا ہونا چاہیے۔ رات کے کھانے میں سبزیاں، سوپ، سلاد شامل کریں۔

چائے اور مشروب: کھانوں کے وقفوں کے دوران زیادہ چائے نہ لیں۔ سگریٹ نوشی کو خیرباد کہہ دیں۔ کیفین والی اشیاء مثلاً کافی اور کولا ڈرنکس سے پرہیز کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔