پاکستان ہندو کونسل کا جودھ پور میں 11 پاکستانی ہندوؤں کی ہلاکت کی تحقیقات کا مطالبہ

اسٹاف رپورٹر  اتوار 9 اگست 2020
جودھ پور میں واقع اس گاؤں کی تصویر جہاں پاکستانی ہندوؤں کی لاشیں ملی ہیں (فوٹو : فائل)

جودھ پور میں واقع اس گاؤں کی تصویر جہاں پاکستانی ہندوؤں کی لاشیں ملی ہیں (فوٹو : فائل)

 لاہور: پاکستان ہندو کونسل اور آل پاکستان ہندو پنچائیت نے بھارتی شہر جودھ پور میں 11 پاکستانی ہندو شہریوں کی پرسرار ہلاکت پر بھارتی حکومت سے تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

بھارتی شہر جودھ پور کے علاقہ اچلاوتہ میں ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب ایک گھر سے 11 پاکستانی ہندوؤں کی لاشیں ملی ہیں، یہ تمام لاشیں گھر کے ایک ہی کمرے سے ملی ہیں جس سے علاقے میں کہرام مچ گیا۔ پولیس کی طرف سے یہ شبہ ظاہر کیا گیا ہے کہ ان پاکستانی ہندوؤں کی موت کمرے میں گیس جمع ہونے سے ہوئی ہے تاہم ابھی ان کی موت کی اصل وجوہات سامنے نہیں آسکیں۔

واقعے کے بعد پولیس نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے رکھا ہے اور علاقے کے مکینوں کو کوئی بھی بیان دینے سے روک دیا ہے۔ میڈیا کی وہاں تک رسائی روکنے سے معاملہ مشکوک ہوگیا ہے۔

یہ پڑھیں : بھارت میں ایک ہی خاندان کے 11 پاکستانی ہندو تارکین وطن کی پُراسرار موت

اس واقعہ پر پاکستان ہندو کونسل کے سربراہ رمیش کمار ونکوانی اور آل پاکستان ہندو پنچائیت کے رہنما روی دوانی نے انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت پاکستانی ہندوؤں کی موت کی تحقیقات کروائے اور پاکستان سے ہجرت کرکے بھارت جانے والے ہندوؤں کو تحفظ دیا جائے، پاکستان چھوڑ کر جانے والے سیکڑوں ہندو ایسے ہیں جنہیں گزشتہ 8 سے 10 برس انڈیا میں گزارنے کے باوجود بھارتی شہریت نہیں مل سکی اور وہ لوگ انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ چند برس میں درجنوں ہندو مستقل طور پر بھارت میں رہنے کے لیے پاکستان چھوڑ کر جاچکے ہیں اور اب وہاں کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ یہ خاندان پاکستان کے صوبہ سندھ سے آیا تھا اور ہندوستان میں اپنی شہریت حاصل کرنے کا منتظر تھا۔ گزشتہ رات گھر پر نہ ہونے کے سبب ایک کنبہ کا رکن اس سانحے سے بچ گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔