کھانا بنائیں۔۔۔ کم وقت اور تھوڑے پیسوں میں!

سویرا فلک  منگل 15 ستمبر 2020
تھوڑی سی سوچ بچار اور سمجھ داری سے آپ کو کنگ کے جھنجھٹ آسانی سے منٹوں میں نمٹا سکتی ہیں۔ فوٹو : فائل

تھوڑی سی سوچ بچار اور سمجھ داری سے آپ کو کنگ کے جھنجھٹ آسانی سے منٹوں میں نمٹا سکتی ہیں۔ فوٹو : فائل

کھانا بنانا ایک ایسی ذمہ داری ہے، جس سے نہ گھریلو خواتین کا فرار ممکن ہے اور نہ ہی ’ورکنگ ویمن‘ کا۔

گو کہ گھر کے دیگر کئی کام بھی خواتین کے ذمے ہوتے ہیں، لیکن کھانا بنانے کے حوالے سے خواتین ہمیشہ شش و پنج میں مبتلا رہتی ہیں، کیوں کہ آج کیا پکائیں کسی کی پسند کا پکائیں؟ جو پکوان بنانے والی ہیں، وہ صحت بخش ہوگا یا نہیں۔۔۔؟ کتنا وقت درکار ہوگا اور کتنا خرچہ آئے گا؟ جیسے کئی سوالات خواتین کے ذہن میں موجود رہتے ہیں۔ آج اس مضمون میں ہم اسی الجھن کو سلجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

٭ سب سے پہلے تو ضروری ہے کہ اپنا ہفتہ وار مینیو بنائیں اور اس مینیو کو اس طرح ترتیب دیں کہ گھر میں باری باری سب کی پسند کا کھانا بن سکے اور گھر کے تمام افراد پر واضح کر دیں کہ سب پسند کا کھانا اپنی باری پر کھانے کے ساتھ دوسروں کی باری پر ان کے پسند کے کھانوں کو بھی دل سے کھائیں۔ اسی طرح اس بات کا بھی خیال رکھیں کہ گوشت کے ساتھ سبزی اور دال کے دن بھی رکھے۔

’فریزر‘ میں کچھ اقسام کے کوفتے اور کباب ضرور بنا کر رکھیں۔ گوشت کے کبابوں کے ساتھ آلو، چنوں اور توری کے چھلکوں کے کباب بھی بنا کر رکھے جا سکتے ہیں۔ اسی طرح گوشت کے علاوہ پنیر کے کوفتے اور سموسے بنا کر بھی فریز کیے جاسکتے ہیں یاگوشت کے ساتھ آلو، ڈبل روٹی، ابلے ہوئے انڈے حتیٰ کہ ابلا ہوا پاستا شامل کر کے نیا ذائقہ متعارف کرانے کے ساتھ ساتھ آپ کا بجٹ بھی کنٹرول ہو سکتا ہے اور مہمانوں کی اچانک آمد پر یا اچانک بھوک پریہ آپ کے بہت کام آسکتے ہیں۔

ٹماٹر کو ابال کر اس کا آمیزہ بنالیں اور تھوڑے سے تیل میں بھون کر پانی خشک کر کے ٹھنڈا کرلیں اور کیوب کی شکل میں یا کسی ’برنی‘ میں محفوظ کر لیں اسی طرح ادرک اور لہسن کو بھی پیس کر محفوظ کیا جا سکتا ہے۔ دعوت ہو یا کوئی تہوار، پیاز لال کر کے چھلنی میں رکھیں۔ اضافی تیل نکل جائے، تو اس کا چورا کر کے محفوظ کر لیں، یوں کوئی بھی ہنڈیا بنانی ہو، بہت سہولت سے تیار ہوجائے گی۔

مختلف اقسام کی دیر سے گلنے والی دالیں اور اناج کو بھی ابال کے پانی چھان کر ٹھنڈا کر کے چھوٹی چھوٹی تھیلیوں کے پیکٹ بنا کر محفوظ کیا جا سکتا ہے۔ جیسے کابلی چنے، چنے کی دال، لوبیا، جو اور گندم کا دلیہ وغیرہ۔ پھر وقتِ ضرورت فریزر سے نکال کر تلی ہوئی دال، چھولے ترکاری، چھولے پلاؤ، شولا، میٹھا دلیہ اور حلیم وغیرہ تک تیار کرنے میں آسانی ہو جائے گی۔ املی کی چٹنی، املی کا پانی بھی فریزر میں چھوٹے پیکٹ بنا کر جمالیں۔ اسی طرح لیموں کا رس بھی چھوٹے ٹکڑوںکی شکل میں محفوظ کر لیں۔ آپ کو ہفتہ بھر میں استعمال کرنی ہو تو ہری چٹنی بھی بنا کر فریز کی جا سکتی ہے۔

٭ مختلف اقسام کی سبزیاں اگر صحیح طریقے سے فریز کی جائیں، تو یہ بھی محفوظ ہو سکتی ہیں، کیوں کہ سبزیاں پکنے میں جتنا کم وقت لیتی ہیں، اتنا ہی وقت ان کو چھیلنے اور کاٹنے میں لگ جاتا ہے۔ جیسے مٹر چھیل کر ابلتے ہوئے پانی میں ڈال کر ایک منٹ بعد چھلنی میں ڈال کر رکھیں ٹھنڈا ہونے پر پیکٹ بنا کر فریز کرلیں۔ اس طریقے سے فرنچ فرائز کے لیے آلو، ترکاری کے لیے لوکی اور قیمہ کریلے کے لیے کریلے بھی محفوظ کیے جا سکتے ہیں۔

٭ گوشت کو صاف کر کے دھو کر اور مسالا لگا کر چِٹ لگا کر پیکٹ بنا کر فریز کرنے سے بھی وقت کی بچت ہوتی ہے، جیسے چکن روسٹ اور دَم کے قیمے کے مسالے لگاکر فریز کرلیں، اسی طرح گوشت کے سالن کے مسالے ڈال کر چِٹ لگاکر فریز کر لیں۔ بڑے اور چھوٹے کے گوشت کو ابال کر فریز کریں، تو کھانا جھٹ پٹ تیار ہوجاتا ہے۔ خصوصاً کڑاھی یا بھنا ہوا گوشت وغیرہ مچھلی کو بھی صاف کر کے مسالا لگا کر فریز کرلیں۔

٭ چکن اور بیف و مٹن کی یخنی بنا کر ’کیوبز‘ کی شکل میں محفوظ کر لیں تو پلاؤ، فرائیڈ رائس، سوپ اور دلیے وغیرہ کی جلد تیاری میں مدد ملتی ہے۔ پلاؤ کی کھڑے مسالے کی پوٹلیاں بنا کر فریج یا کچن کیبنٹ میں ایئر ٹائٹ بکس میں رکھیں، تو وقت کی بچت ہوتی ہے۔

٭ ایسے کھانے جو تیاری میں زیادہ وقت لیتے ہیں، جیسے حلیم یا جن کے لوازمات مہنگے ہوتے ہیں۔ کوشش کریں کہ انھیں زائد مقدار میں تیار کریں اور پھر اہل خانہ کی ضرورت کے حساب سے پیکٹ بنالیں۔ اب ہنگامی صورت حال میں یا جس دن آپ زیادہ مصروف ہوں، آرام کرنا چاہتی ہوں یا باورچی خانے کا وقت کہیں اور صرف کرنا چاہتی ہوں، آپ کے پاس مزے دار کھانا ’چراغ کے جن‘ کی طرح حاضر ہوگا۔

٭ نمکین ڈشوں کی طرح میٹھے جیسے حلوہ جات بنا کر فریز کیے جا سکتے ہیں۔ خشک میوہ جات کو موٹا موٹا کوٹ کر محفوظ کرلیں۔ سوجی بھون کر رکھیں، تاکہ شام کی چائے یا مہمانوں کی اچانک آمد پر فوری طور پر حلوہ تیار کیا جاسکے۔ گاجر کا حلوہ تیار کرنے میں ایک مشکل ترین مرحلہ انہیں ’کدو کش‘ کرنا ہے، تو اس کے لیے گاجروں کو چھیل کر چھوٹے ٹکڑے کاٹ کر ایک چوپر میں ایک سے دو بار گھما لیں۔ وقت اور محنت دونوں کم لگیں گے۔ پہلے سے ابلی اور فریز کی ہوئی چنے کی دال مزے دار دال کا حلوہ آسانی سے تیار کروا دے گی۔

تھوڑی سی سوچ بچار اور سمجھ داری سے آپ کو کنگ کے جھنجھٹ آسانی سے منٹوں میں نمٹا سکتی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔