مبینہ پولیس اہلکاروں نے نوجوان کو اغوا کر کے تاوان مانگ لیا

اسٹاف رپورٹر  بدھ 16 ستمبر 2020
نوجوان کو جہاں سے لے جایا گیاوہاں کوئی کیمرانہیں لگاتھا،تھانیدار،پولیس اہلکاروں اورمغوی کے بھائی کی فون کال وائرل ہوگئی ۔  فوٹو : ایکسپریس

نوجوان کو جہاں سے لے جایا گیاوہاں کوئی کیمرانہیں لگاتھا،تھانیدار،پولیس اہلکاروں اورمغوی کے بھائی کی فون کال وائرل ہوگئی ۔ فوٹو : ایکسپریس

 کراچی:  سرجانی ٹاؤن سیکٹر سیون اے سے رات گئے سمیر نامی نوجوان کو سادہ لباس میں ملبوس پولیس کو اغوا کرکے سفید رنگ کی کورے گاڑی اور ایک مددگار 15 کی موبائل میں لے گئے اورگٹکا فروخت کرنے کا الزام لگاکر تاوان کا مطالبہ کرنے لگے۔

مبینہ پولیس اہلکاروں اورمغوی کے بھائی کے درمیان ہونے والی فون کال سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی مبینہ پولیس اہلکاروں نے نوجوان دکاندار کی رہائی کیلیے پہلے 5 لاکھ اور بعد میں ایک لاکھ روپے تاوان دینے کا مطالبہ کیا  اور رقم نہ دینے پر مقدمے میں فٹ کرنے کی دھمکی دی۔

مغوی دکاندارسمیرکے بھائی راشد نے بتایا کہ مغوی سمیر کی گھر میں کریانہ کی دکان ہے اور سمیررات ساڑھے 12بجے کے قریب گھر سے اغوا کیا گیا اور سمیر کے پاس سے کوئی چیز برآمد نہیں ہوئی، انھوں نے کہا کہ گٹکا فروخت کرنا جرم ہے۔

مقدمہ درج کیا جاتا نہ کہ اغوا کرکے تاوان کا مطالبہ کیا جاتا، آئی جی واقعے کا نوٹس لے کر بھائی کو بازیاب کرائیں، ایس ایچ او سرجانی ٹاؤن ناظم راؤ نوجوان دکاندار کے گھر اور دکان گئے اور معلومات حاصل کیں۔

ایس ایچ او سرجانی نے بتایا کہ مسلح افراد نوجوان دکاندار کو جہاں سے لیکر گئے ہیں وہاں کوئی سی سی ٹی وی کیمرا نہیں ہے ، پولیس کے پاس صرف نوجوان دکاندارکا موبائل فون نمبر ہے اور اسی فون نمبرسے ملزمان تک پہنچنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔