بفرزون: نو تعمیر ٹیڑھی ہونیوالی عمارت مسمار، فلیٹ خریدنے والے لٹ گئے

اسٹاف رپورٹر  پير 28 ستمبر 2020
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا عملہ بفرزون میںٹیڑھی ہونے والی رہائشی عمارت کومسمار کررہا ہے  ۔  فوٹو : ایکسپریس

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا عملہ بفرزون میںٹیڑھی ہونے والی رہائشی عمارت کومسمار کررہا ہے ۔ فوٹو : ایکسپریس

 کراچی: تعمیراتی قوانین کی خلاف ورزی اور متعلقہ سرکاری محکموں کی غفلت نے اپنی چھت کے خواب دیکھنے والے چار گھرانوں کو آباد ہونے سے قبل ہی بے گھر کردیا، بفروزون 15-A-4 میں 3 منزلہ عمارت ٹیڑھی ہونے پر مخدوش قرار دے کر عمارت خالی کرالی گئی تھی، اتوار کو عمارت مسمار کرنے کا کام شروع کردیا گیا۔

عمارت میں پورشن اور فلیٹ خریدنے والے متاثرہ خاندانوں کا کہنا ہے کہ تنکا تنکا جوڑ کر آشیانہ بنانے والے اپنے گھروں کو اپنی آنکھوں کے سامنے ملبہ کا ڈھیر بنتا دیکھنے پر مجبور ہیں، عمارت میں فلیٹ خریدنے والوں کو کچھ عرصہ قبل ہی قبضہ دیا گیا تھا جبکہ پہلی منزل کے مکینوں نے دو روز قبل ہی گھر کا سامان منتقل کیا تھا، متاثرہ خاندانوں کا کہنا ہے کہ بلڈر کو منہ مانگی قیمت ادا کی لیکن گھر منتقل نہ ہوسکے، زندگی بھر کی جمع پونجی ختم ہوگئی،افراتفری میں نکالا جانے والا گھر کا تمام سامان بھی تباہ ہوگیا،عمارت ٹیڑھی ہونے سے دروازے جام ہوگئے۔

ایس بی سی اے اور شہری انتظامیہ نے سامان نکالنے کیلیے 2 گھنٹے کا  نوٹس دیا افراتفری میں سامان اوپری منزل سے باہر گلی میں پھینکنے سے تمام سامان ٹوٹ کر تباہ ہوگیا، متاثرہ خاندانوں کے پاس سر چھپانے کی جگہ نہ بچی، بچا کچھا سامان پڑوس کے گھروں میں رکھوادیا ، متاثرہ خاندانوں کے افراد کا کہنا تھا کہ عمارت انکے رشتے دار نے ہی تعمیر کی ہے جو روپوش ہے خاندان کے بزرگوں کو بیچ میں ڈال کر بلڈر سے تلافی کی کوشش کررہے ہیں ، علاقہ مکینوں کا کہنا ہے عمارت کمزور اور پرانی بنیادوں پر کھڑی کی گئی اور عمارت گرنے کے آثار کافی پہلے سے ظاہر ہونا شروع ہوچکے تھے۔

بارشوں کے دوران عمارت کے ستونوں اور دیواروں میں دراڑیں پڑگئی تھیں جس پر بلڈر نے تسلیاں دیں اور سیمنٹ لگاکر دراڑیں چھپادیں تاہم عمارت کے برابر کے گھر سے دیوار میں فاصلہ آنے اور گرلیں ٹیرھی ہونے سے اندازہ ہوا کہ عمارت تیزی سے جھک رہی ہے جس پر عمارت کو خالی کرایا گیا۔

اس دوران انتظامیہ اور ایس بی سی اے کی ٹیمیں بھی پہنچ گئیں، مکینوں نے بتایاکہ مذکورہ پلاٹ کئی سال سے خالی تھا اور پلاٹ کی اوریجنل فائل نہیں ہے جس خاتون کی ملکیت تھا وہ فوت ہوگئیں جس کے بعد بلڈر نے پیسے کے زور پر عمارت کھڑی کی پرانے ڈھانچے کو گراکر نئی بنیادیں ڈالنے کے بجائے گراؤنڈ فلور کی پرانی بنیادوں پر ہی 3 منزلہ عمارت کھڑی کردی اور چوتھی منزل بھی تعمیر کی جارہی تھی، علاقہ مکینوں کا کہنا تھاکہ اگر عمارت گر جاتی تو ارگرد کے کئی گھر بھی زد میں آجاتے اور جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑتا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔