کراچی میں نمازی نے حملہ کر کے پیش امام کو زخمی کر دیا

اسٹاف رپورٹر  منگل 29 ستمبر 2020
ملزم شاہ فیصل کالونی کا رہائشی، اہلیہ کاانتقال اوربیٹیوں کی شادی ہو چکی ہے ۔  فوٹو : ایکسپریس

ملزم شاہ فیصل کالونی کا رہائشی، اہلیہ کاانتقال اوربیٹیوں کی شادی ہو چکی ہے ۔ فوٹو : ایکسپریس

 کراچی:  شاہ فیصل میں نمازی نے مسجد کے پیش امام پر قاتلانہ حملہ کر دیا جس سے پیش امام زخمی ہوگیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اتوار کی شام تقریبا 6 بج کر 45 منٹ پر شاہ فیصل کالونی نمبر ایک ریتا پلاٹ جامع مسجد طیبہ میں خواتین و مرد مغرب کی نماز ادا کرنے کے بعد سنتیں پڑھ رہے تھے کہ اچانک ایک نمازی نے مسجد کے خطیب و پیش امام مولانا عبد الصمد خان ولد یعقوب خان پر شیو بنانے والے تیز دھار بلیڈ سے حملہ کر دیا۔

ملزم کے وار سے پیش امام کی گردن پر کٹ لگا اسی دوران مسجد میں موجود نمازیوں نے حملہ آور کو پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا ، مسجد میں موجود خواتین نمازیوں نے بھی ملزم کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا۔

اطلاع ملنے پر شاہ فیصل کالونی تھانے کی پولیس کی بھاری نفری مسجد طیبہ پہنچ گئی اور حکمت عملی کے تحت کافی دیر کی جدوجہد کے بعد ملزم کو نمازیوں کے چنگل سے آزاد کرا کر تھانے منتقل کر دیا ، نمازیوں کی تشدد سے ملزم لہولہان ہوگیا تھا۔ْ

پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور ملزم نے اپنا نام 52 سالہ توقیر قریشی ولد راغب قریشی بتایا اور اپنا شناختی کارڈ اور سروس کارڈ بھی پولیس کے حوالے کر دیا ، ملزم شاہ فیصل کالونی نمبر5 کا رہائشی دو بیٹیوں کا باپ ہے ، بیٹیاں شادی ہو کر اپنے سسرال جا چکی ہیں جبکہ ملزم کی اہلیہ کا انتقال ہوچکا ہے۔ اہلیہ کے انتقال کے بعد ملزم زیادہ تر دن رات مسجدوں میں گزارتا تھا جبکہ ملزم پاک آرمی کا ریٹائرڈ ملازم ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ طیبہ مسجد کے پیش امام عبد الصمد خان کے بیان کے بعد ان کی مدعیت میں ملزم توقیر قریشی کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیشی حکام کے حوالے کر دیا گیا ، گرفتار ملزم سے برآمد کیا جانے والا واردات میں استعمال کیے جانے والے بلیڈ سمیت تین بلیڈ ایک ہزار 700 روپے بھی تفتیشی حکام کے حوالے کر دی گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔