پراپرٹی ڈیلرز جیولرز جائیداد و زیورات خریداروں کے کوائف FBR کو دینگے

ارشاد انصاری  بدھ 30 ستمبر 2020
20 لاکھ روپے یا زائد ٹرانز یکشن پرخریدار سے فارم پُرکروانا لازم،شناختی کارڈ، رابطہ نمبر،رقم ادائیگی کا ذریعہ بتانا پڑے گا۔ فوٹو: فائل

20 لاکھ روپے یا زائد ٹرانز یکشن پرخریدار سے فارم پُرکروانا لازم،شناختی کارڈ، رابطہ نمبر،رقم ادائیگی کا ذریعہ بتانا پڑے گا۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  وفاقی حکومت نے فیٹف کی شرط پر عملدرآمد کرتے ہوئے سیاستدانوں اور ان کے بیوی بچوں و زیرکفالت فیملی افراد کے خلاف گھیرا مزید تنگ کردیا ہے۔

ایف بی آر نے اکاؤنٹنٹس،ریئل اسٹیٹ ایجنٹس و پراپرٹی ڈیلرز اور جیولرز کیلیے جائیداد اور سونے کے زیورات و ہیرے جواہرات خریدنے والوں کے کوائف ایف بی آرمیں جمع کروانے اور رجسٹریشن کو لازمی قرار دیدیا ہے۔خلاف ورزی پر انسداد منی لانڈرنگ قانون کے تحت قید و جرمانے سمیت دیگر سخت سزائیں دی جائیں گی۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے نوٹیفکیشن نمبر 924(I)/2020کے ذریعے مجاز نان فنانشل بزنس اور پروفیشنلزکیلئے انسداد منی لانڈرنگ اینڈ کاؤنٹر ٹیررازم فنانسنگ ریگولیشنز2020 ء جاری کر دیئے ہیں۔

ایکسپریس کو دستیاب نوٹیفکیشن کاپی کے مطابق 20 لاکھ روپے یا زائد ٹرانزیکشن پرریئل اسٹیٹ سیکٹرا ور جیولرز کوخریدار سے فارم پُرکروانا لازم ہوگا جس میں خریدارکو کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ، رابطہ نمبر،رقم ادائیگی کا ذریعہ بتانا پڑیگا۔ان ریگولیشنز کے تحت خریدو فروخت میں مالکان و بینفیشنل اونرز میں اگرکوئی سیاسی لوگ پارٹنر یا شراکت دار ہوں تو ان کے بارے میں بھی معلومات فراہم کرنا ہوں گی۔

سینئر مینجمنٹ و بینیفشل اونرز کے کریمنل ریکارڈ سمیت مجاز نان فنانشل بزنس اور پروفیشنلزکا ریکارڈ اپ ٹو ڈیٹ رکھنے کیلئے ایف بی آر کو درکار تمام معلومات اور دستاویزات فراہم کرنا ہوں گی۔اس بارے میں جب ایف بی آر کے سینئر افسر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ان ریگولیشنز کا بنیادی مقصد فیٹف ایکشن پلان پر عملدرآمد کو یقینی بنانا ہے ۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔