ہیلزکورونا وائرس کا خوفناک تجربہ بھلا نہ پائے

اسپورٹس ڈیسک  پير 12 اکتوبر 2020
 فوٹو: اے ایف پی/فائل

فوٹو: اے ایف پی/فائل

 کراچی: الیکس ہیلزکورونا وائرس کا خوفناک تجربہ بھلا نہ پائے، عالمی وبا کا شکار ہونے والے پہلے کرکٹر ایک بار پھر وطن چھوڑنے کو تیار ہیں، وہ بگ بیش میں سڈنی تھنڈر کی نمائندگی کریں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ جو وقت میں نے بیماری میں گزارا نہیں چاہتا کہ کوئی اور اس میں مبتلا ہو، پورا مہینہ کمزوری اور تھکن محسوس کرتا رہا، ایک ماہ بعد ایک بوتل وائن کی کھول دی مگر کوئی ذائقہ محسوس نہیں ہوا، بائیوببل میں رہتے ہوئے کرکٹ کھیلنے میں کوئی مشکل نہیں ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق انگلش اسٹار کرکٹر الیکس ہیلز پاکستان میں  پی ایس ایل کھیلنے میں مصروف تھے جب ان کی طبیعت ناساز ہوئی، وہ مارچ میں لاک ڈاؤن لگنے سے پہلے ہی وطن واپس لوٹ گئے جہاں پر ان کے کورونا وائرس کا شکار ہونے کی تصدیق ہوگئی، جس سے نجات کے بعد وہ دوبارہ سے کھیل میں واپس لوٹ چکے،اب انھوں نے آسٹریلوی بگ بیش لیگ ٹیم سڈنی تھنڈر کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔

وہ پہلے غیرملکی کھلاڑی ہیں جنھوں نے اس ایونٹ میں شرکت کی باقاعدہ تصدیق کردی ہے۔ ہیلز ابھی تک مہلک وبا سے دوچار رہنے کا اپنا خوفناک تجربہ بھول نہیں پائے،انھوں نے کہاکہ وہ میرے لیے انتہائی مشکل وقت تھا، اس وائرس کی جو سخت علامات تھیں وہ تو 3 یا 4 دن رہیں مگر میں 3 ہفتوں تک تھکن اور کمزوری محسوس کرتا رہا، میں نہیں چاہتا کہ کوئی اور اس وائرس کا شکار ہو، جب میں اس سے دوچار ہوا تب کوئی بھی نہیں جانتا تھا کہ اس کی وجہ سے سونگھنے اور ذائقہ چکھنے کی صلاحیت بھی معطل ہوجاتی ہے۔

میرے ساتھ تقریباً ایک ماہ تک ایسا ہوا، تب میں سمجھتا تھا کہ میرے ساتھ کوئی اور مسئلہ ہے، میں نے ریڈ وائن کی 6 بوتلیں لیں اور ایک کے بعد ایک کھول کرگھونٹ بھرتا اور سمجھتا تھا کہ یہ خراب ہے، مجھے کوئی ذائقہ ہی محسوس نہیں ہوتا تھا، چند ہفتوں کے بعد جب میں نے گھونٹ بھرا تو وہ بہترین وائن تھی۔ الیکس ہیلز نے مزید کہاکہ مجھے معلوم ہے کہ بگ بیش میں بائیوببل میں رہتے ہوئے کرکٹ کھیلنا ہوگی مگر میں ویسے بھی سال کے  6 ماہ گھر سے دور ہوٹلز میں ہی رہتا ہوں، اس لیے مجھے کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔واضح رہے کہ پی ایس ایل چھوڑ کر جانے کے بعد ہیلز نے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے کمنٹیٹر رمیز راجہ کے انکشاف کوغلط قرار دیا تھا تاہم اب کئی ماہ بعد حقیقت تسلیم کر لی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔