- پاکستانی طلبہ پر حملوں کیخلاف جمعیت کا کرغز سفارتخانے کے باہر مظاہرہ
- بانی پی ٹی آئی پر مزید 10 قیمتی تحائف بیچنے کا الزام، انکوائری رپورٹ سامنے آگئی
- لیاقت آباد کے کال سینٹر میں نوجوان کی ہلاکت کا معمہ حل
- کراچی میں پارہ 40 ڈگری سے تجاوز کرگیا
- بھارت: داماد اور ساس نے شادی کرلی، سُسر کی آشیرباد بھی حاصل
- ٹِک ٹاک نے صارفین کے لیے اہم فیچر کی آزمائش شروع کردی
- ڈبلیو ایچ او نے ڈینگی کی دوسری ویکسین کی منظوری دیدی
- ’ ہاسٹل میں محصور ہیں، دوبارہ حملے کی اطلاعات ہیں ‘ بشکیک سے پاکستانی طلبا کے پیغامات
- ہم وطنوں سے اپیل ہے سوشل میڈیا کی خبروں پر یقین نہ کریں، پاکستانی سفیر
- کراچی : گرمی کی شدید لہرکا خطرہ، اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک وارڈز قائم
- 93ء میں ہماری حکومت ختم نہ کی جاتی تو پاکستان ایشیا میں سب سے آگے ہوتا، نواز شریف
- نواز شریف کو ن لیگ کی صدارت سے الگ کرکے ظلم کیا گیا، شہباز شریف
- میڈیا کو توہینِ عدالت پر مبنی مواد نشر کرنے سے باز رہنا چاہیے، سپریم کورٹ
- لاہور پولیس مقابلے میں ہلاک چار داعش کارندوں کی شناخت
- ٹی20 ورلڈکپ؛ بابر، رضوان نے اپنے ہتھیاروں کو تبدیل کرلیا
- خوشاب میں مزدہ ٹرک کو حادثہ، 14 افراد جاں بحق
- غیر ملکی سفیر کو خفیہ دستاویزات فراہمی پر پولیس افسر کو قید کی سزا
- ٹی20 ورلڈکپ؛ اسٹار اسپورٹس ایک مرتبہ پھر پاکستانی ٹیم کی ٹرولنگ شروع کردی
- وزیراعظم کی زیرسربراہی اقتصادی مشاورتی کونسل تشکیل، جہانگیر ترین بھی شامل
- کرغز سفارت خانے کے ناظم الامور ڈیمارش کے لیے دفتر خارجہ طلب
نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کے دوران کھلاڑی سے بکی کے رابطے کی تصدیق
لاہور: پی سی بی نے نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کے دوران ایک کھلاڑی سے مبینہ بکی کے رابطے کی تصدیق کردی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی میں جاری نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کے دوران ایک مبینہ بکی نے ایک کھلاڑی سے رابطہ کیا ہے تاہم کھلاڑی کی جانب سے اطلاع کرنے پر پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ نے ابتدائی تحقیقات مکمل کرکے معاملہ ایف آئی اے کے حوالے کردیا ہے۔
لیفٹیننٹ کرنل (ر) آصف محمود، ڈائریکٹر پی سی بی اینٹی کرپشن اور سیکورٹی؛
ڈائریکٹر پی سی بی اینٹی کرپشن اور سیکورٹی لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ آصف محمود کا کہنا ہے کہ انہوں نے کھلاڑی کے اس عمل کو قابل ستائش قرار دیا ہے اور انہوں نے اس کھلاڑی سے رابطہ کیا ہے اور اینٹی کرپشن کوڈ کی پاسداری کرتے ہوئے اینٹی کرپشن آفیسر کو مبینہ رابطے کی کوشش سے متعلق اطلاع دینے پر اس کا شکریہ ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہماری طرف سے کھلاڑیوں کو انسداد بدعنوانی سے متعلق باقاعدگی سے دیے جانے والے لیکچرز اور پھر کھلاڑیوں کی اس کوڈ کے تحت اپنی ذمہ داریوں سے مکمل آگاہی کی ایک واضح مثال ہے، ہمارے لیے بھی یہ ایک حوصلہ افزاء عمل ہے کیونکہ کرکٹرز کا یہ رویہ پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ پر کھلاڑیوں کے اعتماد کی عکاسی بھی کرتا ہے۔
لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ آصف محمود نے کہا کہ اس اطلاع کے بعد پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ نے اپنی تحقیقات کے دوران کچھ حساس معلومات حاصل کیں، جنہیں مزید چھان بین کی غرض سے ایف آئی اے کے حوالے کردیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فی الحال تحقیقات جاری ہیں لہٰذا وہ اس اطلاع سے متعلق مزید کوئی تبصرہ نہیں کرسکتے تاہم آئی سی سی کے ایک ذمہ دار رکن کی حیثیت سے پی سی بی معلومات کے تبادلے کی غرض سے تحقیقات میں ہونے والی پیشرفت پر کرکٹ کی عالمی تنظیم کو مسلسل آگاہ کرتا رہے گا۔
ڈائریکٹر پی سی بی اینٹی کرپشن اور سیکورٹی نے کہا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ چند بدعنوان عناصر کی وجہ سے کھیل کو خطرہ لاحق ہے اور یہ عناصراپنے ذاتی فوائد کی غرض سے کرکٹرز کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں تاہم بلاشبہ اگر کھلاڑی اینٹی کرپشن کوڈ پر سختی سے عمل کرتے رہیں اور ان عناصر کی جانب سے رابطے کی کسی بھی کوشش کے بارے میں اینٹی کرپشن آفیسر کو مطلع کرتے رہیں تو ہم اجتماعی طور پر ان عناصر کو شکست دے سکتے ہیں۔
پی سی بی کرکٹ میں بدعنوانی پر زیرو ٹالیرنس پالیسی اپنائے ہوئے ہے اور اس سلسلے میں قانون سازی کے لیے حکومت کی معاونت بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس قانون کے مجوزہ مسودہ میں پی سی بی نے کرپشن کی روک تھام کے لیے سخت سزائیں بھی تجویز کی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔