ٹی20 کپ: خواتین کمنٹیٹرز نے بھی اہمیت منوا لی

اسپورٹس رپورٹر  ہفتہ 17 اکتوبر 2020
پچ رپورٹ اور پھر کمنٹری باکس میں بیٹھ کر تبصرے کا موقع پہلی بار ملا،ثنا

پچ رپورٹ اور پھر کمنٹری باکس میں بیٹھ کر تبصرے کا موقع پہلی بار ملا،ثنا

 لاہور:  خواتین کمنٹیٹرز نے قومی ٹی ٹوئنٹی کپ میں صلاحیتوں کے اظہار سے اہمیت منوا لی۔

قومی ٹی ٹوئنٹی کپ میں وسیم اکرم، رمیز راجہ اور وقار یونس نے چند میچز میں کمنٹری کی،بازید خان اوراظہر علی کے ساتھ خواتین کمنٹیٹرز بھی سرگرم اور صلاحیتوں کے اظہار کو ایک خوشگوار تجربہ قرار دے رہی ہیں۔

120 ایک روزہ اور 106 ٹی ٹوئنٹی میچز میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والی ثنا میر کا کہنا ہے کہ راولپنڈی کے میدان میں جاری کرکٹ ایکشن پر تبصرے کا تجربہ بہترین ہے،پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں انھوں نے کہا کہ میں نے میچ کے آغاز اور اختتام پر شو میں پہلے بھی شرکت کی تھی لیکن کرکٹ میچ سے قبل پچ رپورٹ اور پھر کمنٹری باکس میں بیٹھ کر تبصرہ کرنے کا تجربہ پہلی مرتبہ حاصل ہوا۔

36ایک روزہ اور42 ٹی ٹوئنٹی میچز میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والی سابق اوپنر مرینہ اقبال نے کہاکہ میں گذشتہ سال قومی ٹی ٹوئنٹی کپ اور پھر رواں سال ایم سی سی کرکٹ ٹیم کے دورئہ پاکستان کے دوران چند میچز پر تبصرہ کرچکی ہوں، مگر اس بار کھیل کا احوال بتانے کا یہ تجربہ منفرد ہے، اتنے بڑے ایونٹ میں رواں تبصرے کا اعزاز حاصل ہوا جس پر میں بیحد خوش ہوں۔

کرکٹ میزبان زینب عباس نے کہاکہ وقت بدل چکا، خواتین آج ہر شعبہ میں نام کما رہی ہیں،میں نئے دھارے میں خواتین کی نمائندگی کرنے پر بہت فخر محسوس کرتی ہوں۔

سویرا پاشا نے کہاکہ پی سی بی کی جانب سے خواتین کو میدان کے اندر اور باہر اپنے ٹیلنٹ کے اظہار کا موقع دینا خوش آئند ہے، قومی ٹی ٹوئنٹی کپ کے اس منفرد تجربے کے دوران محمد رضوان کا سپر مین کیچ میرا پسندیدہ لمحہ رہا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔