تجربہ کار وکٹ کیپر کامران اکمل سے ہاتھ ہوگیا

محمد یوسف انجم  پير 19 اکتوبر 2020
پی سی بی نے کیپرز کے لیے الگ سے ٹیبل مختص نہیں کیا۔ فوٹو: فائل

پی سی بی نے کیپرز کے لیے الگ سے ٹیبل مختص نہیں کیا۔ فوٹو: فائل

 لاہور: نیشنل ٹی ٹوئنٹی میں سب سے زیادہ شکار کرنے کے باوجود بہترین وکٹ کیپر کا اعزاز پانے سے محروم رہے۔

سینٹرل پنجاب کی نمائندگی کرنے والے کامران اکمل نے 10 میچز میں 11 شکار کیے جن میں 8 کیچ اور 3 اسٹمپڈ شامل ہیں، ان کی جگہ چیمپیئن شپ کے بہترین وکٹ کیپر قرار پانے والے محمد رضوان نے 12 میچز میں 6 کیچز اور 2 اسٹمپڈ کرکے 8 کھلاڑیوں کو پویلین بجھوانے میں مدد دی۔ 4 کیچز انہوں نے بطور فیلڈر پکڑے جس کی بنا پر پی سی بی کی ویب سائٹ پر ان کا نام فیلڈرز میں 10 کیچز اور 2 اسٹمپڈ کے ساتھ مجموعی طورپر 12 شکار کے ساتھ سرفہرست ہے۔

پی سی بی نے کیپرز کے لیے الگ سے ٹیبل مختص نہیں کیا، عمومی طور پر کیپرز اور فیلڈرز کو الگ الگ کیٹگریز میں رکھا جاتا ہے۔ پی سی بی کے ڈومیسٹک معاملات کو دیکھنے والے ترجمان احسن ناگی کے مطابق رضوان کو بہترین وکٹ کیپر کا اعزاز اس لیے دیا گیا ہے کہ ان کی بطور کیپر اور فیلڈر پرفارمنس کی وجہ سے ٹیم کی مجموعی پوزیشن مستحکم ہوئی۔ رضوان نے بطور کیپر 9 میچوں میں 8 شکار کیے۔ ان کا امپکٹ 0.8 بنتا ہے جب کہ کامران اکمل کی 10 میچوں میں یہ شرح 1.1 ہے۔ اس لحاظ سے رضوان کو بہتر پوائنٹس شرح رکھنے کی وجہ سے نمبر ون ٹھہرایا گیا۔ دوسری جانب کامران اکمل پی سی بی کے رویے پر سخت نالاں ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔