بلدیاتی اداروں کی غفلت، نصف شہر کی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار

اسٹاف رپورٹر  منگل 20 اکتوبر 2020
شہر کی حالت ابتر ہوچکی ،چیف جسٹس پاکستان ازخودنوٹس لیں ،شہری ۔  فوٹو : پی پی آئی

شہر کی حالت ابتر ہوچکی ،چیف جسٹس پاکستان ازخودنوٹس لیں ،شہری ۔ فوٹو : پی پی آئی

 کراچی:  ملک کو سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے شہر کی سڑکیں اور گلیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں بیشتر سڑکوں پر کچرے کے ڈھیر اور سیوریج کا پانی جمع رہنے سے آمدورفت بند ہوچکی ہے۔

کراچی ملک کو سب سے زیادہ ٹیکس دینے کے باوجود بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں، بلدیاتی نمائندوں کی مدت کو ختم ہوئے ڈیڑھ ماہ سے زیادہ ہوچکا ہے۔

سندھ حکومت کے تعینات کیے گئے ایڈمنسٹریٹرز کی نااہلی کے باعث کچرے کا ڈھیر گلیوں کے ساتھ ساتھ سڑکوں پر بھی لگ چکا ہے ،لانڈھی ،کورنگی، ملیر،گلستان جوہر ،ناظم آباد ،نیوکراچی،نارتھ کراچی، لیاری،کھارادر، سرجانی ٹاؤن،نارتھ ناظم آباد، سائٹ،شیرشاہ ، بلدیہ ٹاؤن ،لیاقت آباد،ایف بی ایریا سمیت کئی علاقوں کی سڑکیں اور گلیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔

پارکوں میں کچرے کے ڈھیر لگے ہیں ،آدھی سڑکوں پر کچرا پھیل کر آمدو رفت بند کرچکا ہے شہریوں کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت میئر سمیت ضلعی چیئرمینوں کو مکمل اختیارات اور بھرپور فنڈ دینے کی دعویدار رہی ہے اب انہی کے تعینات کردہ ایڈمنسٹریٹرز مکمل اختیارات اور فنڈ ملنے کے باوجود بھی کام نہیں کررہے ہیں جس کے باعث شہر کی حالت مزید خراب سے خراب تر ہوچکی ہے شہریوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ کراچی کے مسائل پر ازخودنوٹس لیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔