ناصرجمشید جیل سے رہا، انگلینڈ سے ڈیپورٹ ہونے کا خطرہ فی الحال ٹل گیا

اسپورٹس رپورٹر  جمعرات 29 اکتوبر 2020
برطانوی قوانین کے مطابق شہریت نہ رکھنے والے کسی شخص کو 12ماہ سے زائد کی سزا ہو تو اسے ڈیپورٹ کردیا جاتا ہے۔ فوٹو : فائل

برطانوی قوانین کے مطابق شہریت نہ رکھنے والے کسی شخص کو 12ماہ سے زائد کی سزا ہو تو اسے ڈیپورٹ کردیا جاتا ہے۔ فوٹو : فائل

 لاہور:  ناصر جمشید جیل سے رہا ہو گئے تاہم انگلینڈ سے ڈیپورٹ ہونے کا خطرہ فی الحال ٹل گیا۔

فکسنگ الزامات میں 17ماہ قید کی سزا مکمل کرنے کے باوجود ناصر جمشید کی رہائی ممکن نہیں ہوسکی تھی،اوپنر برمنگھم میں مقیم ڈاکٹر اہلیہ کی بدولت ملنے والے ویزے پر انگلینڈ میں رہ رہے تھے۔

برطانوی قوانین کے مطابق شہریت نہ رکھنے والے کسی شخص کو 12ماہ سے زائد کی سزا ہو تو اسے ڈیپورٹ کردیا جاتا ہے،اسی لیے انگلینڈ کے ہوم آفس نے ناصر جمشید کو جیل میں ہی رکھنے کی ہدایت دی تاکہ مستقبل کا فیصلہ کیا جا سکے۔

دریں اثناء اوپنر کے وکیل نے ان کو جیل میں رکھنے والے ہوم آفس کے کیس میں بھی ضمانت کروالی،یوں ان کو رہائی اور انگلینڈ میں ہی رہنے کی اجازت مل گئی، اب وہ انگلینڈ میں رہتے ہوئے اپنا ڈیپورٹیشن کا کیس لڑ سکیں گے، بصورت دیگر انھیں پاکستان واپس آنا پڑا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔