- لانگ مارچ، توڑپھوڑ کیسز میں عمران خان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
- پارک لین ریفرنس سماعت؛ آصف زرداری کو اب صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، وکلا
- انسداد انتہا پسندی؛ پولیس نے 462 سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کروا دیے
- خواتین کے حقوق کا بہانہ؛ آسٹریلیا کا افغانستان سے سیریز کھیلنے سے انکار
- کراچی؛ ایل پی جی کی دکان پر افطار کے وقت ڈکیتی، فوٹیج سامنے آ گئی
- پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں جلسے کیلیے ہائیکورٹ سے رجوع
- پاک فوج میں بھرتی کیپٹن سمیت افغان شہریوں کو برطرف کیا گیا، وزیر دفاع
- الشفا اسپتال پر اسرائیلی حملے میں غزہ کے پولیس چیف شہید
- حماس سے لڑائی میں ایک اور اسرائیلی فوجی ہلاک؛ مجموعی تعداد 250 ہوگئی
- پی ایس ایل9 فائنل؛ عماد وسیم نے کیا تاریخ رقم کی؟
- پی ایس ایل9؛ شاداب نے اہلیہ کو ایوارڈ، ماں کو میڈل دے دیا
- 5 ہزار ایکڑ پر چارے کی کاشت، سعودی کمپنی سے معاہدہ
- بجلی 5روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- ڈیجیٹل ذرائع سے قرض، ایس ای سی پی نے گائیڈ لائنز جاری کر دیں
- موبائل کی درآمدات میں 156 فیصد اضافہ
- ایچ بی ایف سی نے عوام کو سستے تعمیراتی قرضوں کی فراہمی بند کردی
- حسن اور حسین نواز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
- مفت راشن اسکیم؛ عوام کی عزت نفس کا بھی خیال کیجیے
- مشفیق الرحیم، انجیلو میتھیوز کے ٹائم آؤٹ کا مذاق اڑانے لگے
- کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، ٹی ٹی پی کا اہم دہشتگرد گرفتار
ایک ہفتے میں سرمایہ کاروں کے 246 ارب روپے سے زائد ڈوب گئے
کراچی: کورونا وبا کی دوسری لہر نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور ایک ہفتے کے دوران سرمایہ کاروں کے 246 ارب روپے سے زائد ڈوب گئے۔
عالمی سطح پر کورونا وباء کی دوسری لہر سے خام تیل کی گھٹتی ہوئی عالمی قیمتوں سےعالمی اسٹاک مارکیٹوں میں مندی نے گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکس چینج کی سرگرمیوں کو مندی سے دوچار کیا۔ ملک میں کورونا انفیکشن کا تناسب 3 فیصد ہونے سے دوبارہ لاک ڈاون کے خطرات نے مارکیٹ میں سرمایہ کاری کومتاثر کیا۔ لسٹڈ کمپنیوں کے ملے جلے مالیاتی نتائج، رول اوور ویک کے باعث ادھار سودوں کے تصفیے بھی کاروبار پر اثرانداز رہے جب کہ عالمی بینک کی ٹیکس اصلاحات ریٹنگ کم کیے جانے اور 400 ملین ڈالر قرض کا معاملہ مشکوک ہونے سے بھی سرمایہ کاروں کا اعتماد مجروح ہوا۔
29 اکتوبر کو ختم ہونے والے ہفتہ وار کاروبار کے ایک سیشن میں تیزی اور 3 میں مندی ہوئی۔ مندی کے باعث انڈیکس کی 41000 اور 40000 پوائنٹس کی 2 نفسیاتی حدیں بھی گرگئیں۔ ہفتے وار کاروبار کے دوران مجموعی طور پر مندی کے باعث سرمایہ کاروں کے 2کھرب 46 ارب 94 کروڑ 14 لاکھ 20 ہزار 163 روپے ڈوب گئے جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بھی گھٹ کر 73 کھرب 99 ارب 62 کروڑ 91 لاکھ 81 ہزار 308 روپے ہوگیا۔
ہفتے وار کاروبار میں 100 انڈیکس1378 پوائنٹس گھٹ کر39888 پوائنٹس پربند ہوا جبکہ کےایس ای 30انڈیکس630.91 پوائنٹس گھٹ کر 16750.37 پوائنٹس پربند ہوا۔ کے ایم آئی 30انڈیکس 2438.03 پوائنٹس گھٹ کر 63496.69 پوائنٹس پربند ہوا اور کے ایم آئی پی ایس ایکس انڈیکس 698.26 پوائنٹس گھٹ کر19613.58 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔