بھارتی ظلم وستم سے تنگ پاکستانی ہندوؤں کی وطن واپسی

بلال غوری  جمعرات 26 نومبر 2020
پاکستانی حکومت بھارت میں ہمارے 11 ہندو شہریوں کے قتل کا مواخذہ کرے، پاکستانی ہندوؤں کا مطالبہ۔ فوٹو:فائل

پاکستانی حکومت بھارت میں ہمارے 11 ہندو شہریوں کے قتل کا مواخذہ کرے، پاکستانی ہندوؤں کا مطالبہ۔ فوٹو:فائل

لاہور: پاکستان سے ہجرت کرکے جانے والے ہندوؤں کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔

بھارت میں 11 دلت ہندوؤں کے بھارتی براہمنوں کے ہاتھ قتل اور بھارتی سرکار کے رویے سے دل برداشتہ ہو کر 243 ہندوؤں کی واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان واپسی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

واہگہ بارڈر کے راستے بھارت ہجرت کرنے والے پاکستانی ہندوؤں کا پہلا دستہ واپس پاکستان پہنچ گیا ہے۔ ایک فیملی کے سربراہ اجو اور ان کے بیٹے چندو، چیتن کا کہنا تھا کہ بھارت ہجرت کرنے والے ہندو وہاں بہتر مستقبل کے لئے گئے تھے مگر انہیں وہاں قتل کردیا گیا، بھارت صرف براہمن ہندوؤں کا ملک ہے،  ہم حکومت پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بھارت میں ہمارے 11 ہندو شہریوں کے قتل کا مواخذہ کرے۔

وطن واپس آنے والے خاندان کا کہنا تھا کہ پاکستان سے بھارت جانے والے اپنے دیگر بھائیوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بھی واپس آجائیں اور پاکستان میں باعزت زندگی گزاریں۔

ذرائع کے مطابق اس سے قبل بھی 200 سے زائد پاکستانی ہند بھارتی سرکار کے غیر مناسب رویے کی وجہ سے واپس پاکستان آچکے ہیں، پاکستان سے بھارت ہجرت کرنے والے ہندو مختلف مذہبی رسومات ادا کرنے کے بہانے گئے تھے۔ آج بھارت سے اندرون سندھ ٹنڈو آدم کے رہائشی والد اجو، دو بیٹے چندو اور چیتن سمیت اسکی بیوی، بہو اور پوتا گیان اور بیٹی کشنی سمیت دیگر فیملیوں کے لوگ واپس آگئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔