- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
حکومتی احکامات کی خلاف ورزی پر اسکول سیل
کراچی: کراچی سمیت سندھ بھر میں تمام نجی و سرکاری تعلیمی اداروں کو 10 جنوری تک بند رکھے جانے کے حکومتی احکامات کی خلاف ورزی پر گلشن اقبال میں واقع شاہین پبلک اسکول کو سیل کردیا گیا۔
کراچی کے علاقے گلشن اقبال 13 ڈی میں واقع ایک نجی اسکول میں 26 نومبر بروز جمعرات کو تدریسی عمل جاری رہا، کورونا کی وبائی صورتحال کے دوران سندھ بھر میں تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کے حکومتی احکامات کے باوجود طالبعلم اسکول وین کے ذریعے اسکول پہنچے جبکہ اسکول میں اساتذہ سمیت دیگر عملہ بھی موجود تھا اور تدریسی عمل بھی جاری تھا۔
میڈیا کی جانب سے نشاندہی کئے جانے پر انتظامیہ حرکت میں آئی اور اسسٹنٹ کمشنر گلشن اقبال کراچی ایسٹ اپنی ٹیم کے ہمراہ اسکول پہنچ گئے، اسکول کا جائزہ لیا، اسکول میں تدریسی عمل جاری تھا اور طالبعلم اسکول میں یونیفارم میں موجود تھے، جس پر فوری کارروائی کرتے ہوئے نجی اسکول کو احکامات کی خلاف ورزی کے سبب خالی کروا کر سیل کردیا گیا۔
اسسٹنٹ کمشنر گلشن اقبال کراچی ایسٹ کا کہنا تھا ہمیں جہاں جہاں سے شکایت ملے گی ان اسکولوں کے خلاف کارروائی کی جائیگی، اس موقع پر ایک اسکول وین ڈرائیور کا کہنا تھا کہ رات گئے اسکول سے میسج آیا کہ اسکول وین چلانی ہے، بچوں کو معمول کے مطابق اسکول لانے کو کہا، بچوں کو آج بھی اسکول لائے ہیں۔ تقریبا 50 کے قریب بچے اسکول آئے ہیں، حکومت نے چھٹی کا اعلان کیا ہے لیکن یہ بچوں کو اسکول بلوا رہے ہیں۔
اسکول کے ایک طالبعلم کا کہنا تھا کہ آج بہت کم پڑھائی ہوئی ہے، کلاس میں مضمون انگلش، اردو اور سائنس پڑھایا تھا، 17 بچے کلاس میں موجود تھے جبکہ عام دن میں 28 بچے ہوتے ہیں، اسکول میں کلاسیں ہورہی تھی، جبکہ اسکول انتظامیہ کی جانب سے طلبا و طالبات کو باقاعدگی سے اسکول حاضر ہونے کی ہدایت دی گئی تھی۔
اسکول انتطامیہ سے اسکول کھولے جانے کی وجہ پوچھے جانے پر کوئی معقول جواب نہیں دیا گیا، اسکول پرنسپل کا کہنا تھا کہ طلباکو اسکول بلانے کا مقصد ہوم ورک اور فیس واؤچر دینا تھا، واضح رہے کہ ملک بھر میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے وزیر تعلیم نے کراچی سمیت صوبے بھر میں تمام نجی و سرکاری تعلیمی ادارے 26 نومبر تا 10 جنوری تک بند رکھنے کے احکام دیے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔