2 پاکستانی کرکٹرزکا نتیجہ ماضی کی وجہ سے مثبت

اسپورٹس ڈیسک  پير 30 نومبر 2020
سیرولوجی ٹیسٹ سے11پلیئرزکے وباکی زد میں پہلے آنے کا بھی انکشاف
فوٹو: فائل

سیرولوجی ٹیسٹ سے11پلیئرزکے وباکی زد میں پہلے آنے کا بھی انکشاف فوٹو: فائل

 کراچی:  نیوزی لینڈ آتے ہی کورونا وائرس کا شکار پائے جانے والے 2 کھلاڑیوں کا نتیجہ ماضی کی وجہ سے مثبت آیا۔

نیوزی لینڈ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ انھیں اب متاثرہ نہیں سمجھا جائے گا،جلد باقی اسکواڈ کو جوائن کرنے کا امکان ہے، سیرولوجی ٹیسٹ سے53 رکنی دستے کے 11 کھلاڑیوں کے وبا کی زد میں پہلے آنے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستانی ٹیم کے دورۂ نیوزی لینڈ کا آغاز اچھا نہیں ہوا، قدم رکھتے ہی اسسٹنٹ کوچ شاہد اسلم کو گلے میں خراش کی وجہ سے آئسولیٹ ہونا پڑا، پھر6 پلیئرز کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کا انکشاف ہوا، بعد میں مزید ایک کھلاڑی کا اضافہ ہوگیا۔

گذشتہ روز یہ انکشاف ہوا کہ آغاز میں ابتدائی6 پلیئرز میں سے 2 ماضی میں وبا کا شکار رہنے کی وجہ سے مثبت قرار پائے، اس بات کا اعتراف خود نیوزی لینڈ کی وزارت صحت کے حکام نے کیا ہے، ترجمان نے کہا کہ سیرولوجی ٹیسٹنگ کے بعد 6 میں سے 2 کو ماضی کے کیسز سمجھا جائے گا،ان دونوں کو اسپیشل آئسولیشن سے نکال کر نیگیٹو ارکان کے گروپس میں شامل کرنے کا فیصلہ پیر کو ہوگا۔ نیوزی لینڈ کے ہیلتھ آفیشل نے مزید کہاکہ کرائسٹ چرچ میں موجود پاکستانی دستے کے تمام 53 ممبران کا سیرولوجی ٹیسٹ ہوا، اس میں مذکورہ 2 کے علاوہ بھی 11 افراد کے ماضی میں کورونا وائرس کا شکار رہنے کا انکشاف ہوا ہے۔

یاد رہے کہ جولائی میں انگلینڈ روانگی سے قبل جب کھلاڑیوں کے کورونا وائرس ٹیسٹ لیے گئے تو حیدرعلی، حارث رؤف، شاداب خان، کاشف بھٹی، فخر زمان، عمران خان، محمد حفیظ، محمد رضوان، محمد حسنین، وہاب ریاض اور مساجر ملنگ علی کے نتائج مثبت آئے تھے، ان میں سے فخر، کاشف اور عمران خان موجودہ دورۂ نیوزی لینڈ کا حصہ نہیں ہیں۔ کیوی حکام کی جانب سے واضح نہیں کیا گیا کہ ماضی میں اس وائرس کا شکار رہنے والے 11 افراد کون سے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔