- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پہلا ٹی ٹوئنٹی؛ نیوزی لینڈ کی پاکستان کیخلاف بیٹنگ جاری
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
- سینیٹر مشاہد حسین نے افریقا کے حوالے سے پاکستان کے پہلے تھنک ٹینک کا افتتاح کردیا
- گوگل نے اسرائیل کیخلاف احتجاج کرنے والے 28 ملازمین کو برطرف دیا
2020؛ معروف عالم دین، پولیس اور شہریوں سمیت 8 افراد شہید
کراچی: سال 2020 میں دہشت گردوں نے شہر کا امن تباہ کرنے کیلیے کئی وار کیے، ان حملوں میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج ، معروف عالم دین ،پولیس ، رینجرز اور غیرملکی شہریوں کو نشانہ بنایا گیا اوران واقعات میں معروف عالم دین ، پولیس اور شہریوں سمیت 8 افراد شہید ہوئے۔
گلشن اقبال میں رہائشی عمارت اورنیو کراچی میں برف فیکٹری میں 2 پراسرار دھماکے ہوئے جن 19 افراد جاں بحق اور متعداد افراد زخمی ہوئے ، دہشت گردوں نے دستی بموں رینجرز اورپولیس پر 6 حملے کیے گئے، جن میں ریٹائرڈ افسر سمیت 2 افراد جاں بحق اوررینجرزاہلکاروں سمیت 19 افراد زخمی ہوئے،شیریں جناح کالونی میں بس اڈے کے قریب دھماکے میں 6افراد زخمی ہوئے، کلفٹن اور سپرہائی وے پرغیرملکی شہریوں کو نشانہ بنایا جن میں وہ معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔
تفصیلات کے مطابق 29 جون رواں سال کا سب سے دہشتگردی کا بڑا واقعہ ہوا،دہشت گردوں نے منصوبہ بندی کے تحت ملک کے سب سے بڑے حصص بازارپرحملہ کیاگیا جسے پولیس ،رینجرزاورقانون نافذ کرنے والے اداروں ملکرنہ صرف ناکام بنایا بلکہ چند منٹوں میں ہی حملے میں ملوث چاروں دہشت گردوں کا خاتمہ کردیا،دہشت گرد حملے میں پولیس کے سب انسپکٹرشاہد علی اورتین سیکیورٹی گارڈزنے جام شہادت نوش کیا۔
10اکتوبرکو شاہ فیصل کالونی میں معروف عالم دین ڈاکٹرمولانا عادل خان کو دہشت گردوں نے فائرنگ کرکے شہید کردیا تھا جبکہ حملے میں مولانا عادل خان کے ڈرائیوربھی شہید ہوئے تھے۔
20اکتوبرکو شیریں جناح کالونی میں بس ٹرمینل کے قریب بم دھماکہ ہوا جس میں 6افراد زخمی ہوئے جبکہ 21 اکتوبرکی صبح گلشن اقبال مسکن چورنگی کے قریب رہائشی اپارٹمنٹ کی پہلی منزل پرہونے والے دھماکے سے9افراد جاں بحق اورمتعدد افراد زخمی ہوگئے،31 اکتوبرکوجمشید روڈ پرمفتی عبداللہ پر قاتلانہ حملہ کیا گیا جس میں وہ زخمی ہوئے لیکن ان کی زندگی محفوظ رہی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔