- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اسلام آبادہائیکورٹ کے فل کورٹ اجلاس میں خط لکھنے والے 6 ججوں کی بھی شرکت
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
- ٹریفک وارڈنز لاہور نے ایمانداری کی ایک اور مثال قائم کر دی
- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
- پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، عمران خان
واٹس ایپ کے سربراہ کا پالیسی میں تبدیلی پر تنقید کے بعد وضاحتی بیان جاری
اسلام آباد: واٹس ایپ کی نئی پرائیویسی پالیسی کے اعلان پر عالمی سطح پر شدید ردعمل سامنے آنے کے بعد واٹس ایپ کے سربراہ وِل کیتھکارٹ کا مؤقف سامنے آگیا۔
میسجنگ ایپ کی پرائیویسی پالیسی میں تبدیلی پر ہونے والی تنقید کے جواب میں ان کا کہناہے کہ واٹس ایپ میں پیغامات اور کالز اب بھی “اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ” ہیں اور اس فیچر کو تبدیل نہیں کیا جا رہا ہے۔واٹس ایپ کےسربراہ وِل کیتھکارٹ نئی پالیسی کے بعد بھی واٹس ایپ کو صارفین کے لیے محفوظ قرار دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ فیس بک ‘چیٹ’ (گفتگو) کو نہیں پڑھ سکتا ہے۔
ٹوئٹر پر ایک طویل وضاحت میں انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ ایک ہفتے سے واٹس ایپ کی نئی پرائیویسی پالیسی پر ہونے والی گفتگو پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور اس حوالے سے کچھ کہنا چاہتے ہیں۔وِل کیتھکارٹ کے مطابق واٹس ایپ تقریباً 2 ارب افراد کو دنیا بھر میں پرائیویٹ رابطوں کی سہولت فراہم کر رہا ہے اور اس میں پیغامات اور کالز اب بھی “اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ‘‘ ہیں اور اس فیچر کو تبدیل نہیں کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ واٹس ایپ کی جانب سے اپنی ایپلی کشن کے استعمال کے لیے پرائیویسی پالیسی میں نئی تبدیلیاں کی گئی ہیں جن کو قبول کرنا صارفین کے لیے لازمی ہے بصورت دیگر ان کا اکاؤنٹ ڈیلیٹ کردیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق فیس بک کی زیر ملکیت کمپنی واٹس ایپ نے صارفین کو نوٹیفیکیشنز بھی بھیج دیے ہیں اور انہیں پالیسی قبول کرنےکے لیے 8 فروری تک کی مہلت دی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیے:فروری سے واٹس ایپ کا ڈیٹا فیس بک کمپنی کو بھی دیا جائے گا
نئی پالیسی کے مطابق واٹس ایپ صارفین کا ڈیٹا نہ صرف استعمال کرے گا بلکہ اسے تھرڈ پارٹی بالخصوص فیس بک کے ساتھ شیئر بھی کرےگا۔ صارف اپنا نام، موبائل نمبر، تصویر، اسٹیٹس، فون ماڈل، آپریٹنگ سسٹم کے ساتھ ساتھ ڈیوائس کی انفارمیشن، آئی پی ایڈریس، موبائل نیٹ ورک اور لوکیشن بھی واٹس ایپ اور اس سے منسلک دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو مہیا کرے گا۔ علاوہ ازیں وٹس ایپ ٹرانزیکشن اور پیمنٹ کے نئے فیچر کی انفارمیشن بھی اپنے پاس رکھےگا۔
واٹس ایپ کاکہنا ہے کہ جب صارفین ان سے منسلک تھرڈ پارٹی کی خدمات یا فیس بک کمپنی کی دوسری پراڈکٹس پر انحصارکرتے ہیں تو تھرڈ پارٹی وہ معلومات حاصل کر سکتی ہے، جو آپ یا دوسرے لوگ ان کے ساتھ شیئرکرتے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیے: واٹس ایپ کی منتازع پالیسی کے باعث لاکھوں افراد دیگر ایپس پر منتقل
اس حوالے سےواٹس ایپ کےسربراہ وِل کیتھکارٹ نے میسجنگ ایپ کی پرائیویسی پالیسی میں تبدیلی پر ہونے والی تنقید پر کہا ہے کہ واٹس ایپ میں پیغامات اور کالز اب بھی “اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ” ہیں اور اس فیچر کو تبدیل نہیں کیا جا رہا ہے۔
پی ٹی اے نے پالیسی کا جائزہ لینا شروع کردیا
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے)نے واٹس ایپ کی جانب سے پرائیویسی پالیسی میں کی جانے والی نئی تبدیلیوں کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے اور آئندہ چندروز میں اس حوالے سے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائےگا۔پی ٹی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ واٹس ایپ کی جانب سے اپنی پرائیویسی پالیسی میں کی جانے والی تبدیلیاں اچانک ہیں اس لئے فور ی طور پر پی ٹی اے اس بارے میں کوئی ردعمل نہیں دے سکتا ہے۔
اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے آئی ٹی ماہر حسیب احمد کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ پالیسی اپ ڈیٹ سیکورٹی کے نکتہ نظر سے جاری کی گئی ہے مگر اس سے لوگوں کی ذاتی معلومات اس پلیٹ فارم سے ایک سے زیادہ جگہوں پر شیئر ہوسکے گی جس سے پرائیویسی متاثر ہوگی۔ اس حوالے سے پالیسی سازوں کو نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔