- انسداد کرپشن پر کسی قسم کی نرمی اور سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم
- چین امریکا کے ساتھ ’باہمی مفادات کے حامل‘ تجارتی تعلقات بڑھائے گا، رپورٹ
- افغانستان میں برفانی تودہ گرنے سے 14 افراد ہلاک
- سینیٹ الیکشن؛ جی ڈی اے کا وزیراعظم سے باغی ارکان کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ
- اسلام آباد میں آج سے تین روزہ سیاحتی اور فیملی میلے کا آغاز
- سینیٹ الیکشن سے سبق سیکھ لیجیے
- کئی ملکی اور غیرملکی کرکٹرز کا کورونا ویکسین لگوانے سے انکار
- نمل یونیورسٹی میں دو طلبہ تنظیموں میں تصادم ، ایک جاں بحق
- خاتون ٹیچر کا پلاٹ ہتھیانے والے قبضہ مافیا کیخلاف اینٹی کرپشن پنجاب کی کارروائی
- سابق فوجیوں کو بطور پولیس کانسٹیبل مستقل کرنے کی 100 سے زائد اپیلیں مسترد
- لاہور اور اسلام آباد کے درمیان پی آئی اے کی فضائی سروس 2 سال بعد بحال
- احتساب عدالت کے جج اور خواجہ سلمان رفیق میں دلچسپ مکالمہ
- این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ انتخاب کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
- ہمیں کام کرنے دیں اور کیچڑ نہ اچھالیں، الیکشن کمیشن کا وزیراعظم کو جواب
- پاک بحریہ کی قدرتی آفات سے متاثرہ ممالک بینائن اور نائجر کیلئے امداد
- ملک میں ایک روز میں کورونا سے مزید 52 افراد جاں بحق
- مثانے کی سوزش روکنے والی نئی امید افزا ویکسین
- ٹنڈو محمد خان، دوست نے دوست کو قتل کر کے خودکشی کرلی
- اچّھی عادات کام یابی کا راز
- احترامِ مادر
بھارت کو کرکٹ ایشیا کپ بوجھ لگنے لگا

ہوم سیریز کی خاطر ایونٹ کو ایک بار پھر ملتوی کرانے کا منصوبہ۔ فوٹو: فائل
ممبئی: بھارت کو کرکٹ ایشیا کپ بوجھ لگنے لگا جب کہ ہوم سیریز کی خاطر ایشیائی شوپیس ایونٹ کو ایک بار پھر ملتوی کرانے کا منصوبہ بنایا جا سکتا ہے۔
بھارت کی جانب سے ستمبر، اکتوبر میں آئی پی ایل کھیلنے پر اصرار کی وجہ سے گذشتہ برس ایشیا کپ ملتوی کردیا گیا تھا،بی سی سی آئی کی ناراضی کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے تب ایشین کرکٹ کونسل نے اپنے شوپیس ایونٹ کے التوا کی وجہ کورونا وائرس کو قرار دیا تھا،اگرچہ گذشتہ برس ایونٹ کی میزبانی پاکستان کوکرنا تھی تاہم پی سی بی نے میزبانی سری لنکا سے تبدیل کرلی تھی۔
ایشیا کپ کو رواں برس تک ملتوی کردیا گیا، یہ بھارت میں اکتوبر میں شیڈول ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ سے قبل کھیلا جانا ہے،اس کا میزبان سری لنکا ہوگا، اگلے ایونٹ کی میزبانی پاکستان کرے گا،بھارتی کرکٹ بورڈ نے ایک بار پھر اس ایشیائی شوپیس ٹورنامنٹ سے پیچھا چھڑانے کے بہانے ڈھونڈنا شروع کردیے ہیں، وہ رواں برس کی شیڈول ہوم سیریز اپنے پروگرام کے تحت منعقد کرنا چاہتا ہے۔
گذشتہ سال کورونا وائرس کی وجہ سے جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ سے میچز کو بھی اسی سال ایڈجسٹ کرنے کا خواہاں ہے، اپنے قیمتی ہوم سیزن کیلیے اسے ایشیا کپ کی کوئی پروا نہیں ہے، ہوم میچز کی کمائی کا وہ خود مالک ہوگا جبکہ ایشیا کپ کی آمدنی سے دیگرممالک کی طرح حصہ ملتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کو آئی پی ایل کیلیے مارچ سے مئی تک کی وسیع ونڈو چاہیے، دیوالی کے موقع پر اکتوبر، نومبر میں بھی وہ صرف اپنے ملک میں ہی کھیلنے کا خواہاں ہے، اگر بھارت جون میں انگلینڈ میں شیڈول ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کیلیے کوالیفائی نہیں کرتا تو پھر اس کی جگہ ایشیا کپ منعقد کیا جا سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔