بااختیار ایڈمنسٹریٹر کے باوجود بلدیہ عظمیٰ مالی بحران کا شکار

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 28 جنوری 2021
ٹھیکیداروں سے جلدآنیوالی ترقیاتی اسکیموں کیلیے کروڑوں روپے کے فنڈ کی بندر بانٹ کیلیے ملاقاتیں کی جارہی ہیں
۔ فوٹو: فائل

ٹھیکیداروں سے جلدآنیوالی ترقیاتی اسکیموں کیلیے کروڑوں روپے کے فنڈ کی بندر بانٹ کیلیے ملاقاتیں کی جارہی ہیں ۔ فوٹو: فائل

 کراچی:  بلدیہ عظمیٰ کراچی مالی بحران کا شکار ہوگئی، سندھ حکومت کی جانب سے تاحال فنڈ جاری نہیں کیے جا سکے جب کہ ملازمین کی تنخوا ہوں کی ادائیگی نہ ہوسکی۔

بلدیہ عظمیٰ کراچی کے متعدد محکمو ں کے ملازمین کی تنخواہو ں کی ادا ئیگی نہیں ہو سکی جس کی وجہ سے ملازمین کو شد ید مشکلات کا سامنا ہے، اطلاعات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے ملنے والے فنڈز تاخیر کا شکارہیں جس کی وجہ سے تنخواہوں کی ادائیگی نہیں ہو سکی اسی طرح پنشن میں بھی ریٹا ر ملازمین کو شدید مشکلا ت کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایڈ منسٹریٹر کراچی لئیق احمد کی عدم دلچسپی کی وجہ سے ملا زمین کی تنخوا ہوں میں تا خیر ہوئی سابق ایڈ منسٹریٹر افتخار شلوانی نے کے ایم سی میں صورتحال کچھ بہتر کی تھی۔

ایڈ منسٹریٹر لئیق احمد کی تعیناتی سے صورتحال خر اب ہوگئی ،مرکزی سڑکوں کی صفائی نہ ہو نے کے برابر ہے، نالوں کی صفائی نہیں کی جارہی ہے جبکہ انتظا می امور بے ہنگم انداز سے چلائے جارہے ہیں ٹھیکداروں سے جلدآنے والی تر قیا تی اسکیموں کے لیے کروڑوں روپے کے فنڈ کی بندر بانٹ کے لیے ملاقاتیں کی جارہی ہیں لیکن ملازمین کی تنخواہوں اور ریٹا ئر ملازمین کے واجبات کو پس پشت ڈال دیا گیا۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد سے را بط کیا تو انھوں نے فو ن ریسیو نہیں کیا، کے ایم سی کے اعلیٰ افسر سے با ت کی تو انھو ں نے بتا یا کہ کئی محکمو ں کی تنخو اہوں کی ادائیگی کر دی گئی، فنڈ زملتے ہی باقی ملازمین کو تنخواہ دیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔