اوپن بیلٹ کیلیے آئینی ترمیم منظور نہیں ہونے دینگے، اپوزیشن

ثاقب ورک  اتوار 31 جنوری 2021
قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کو طلب، ترمیمی بل بدنیتی پر مبنی ہے،شیری رحمن (فوٹو، فائل)

قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کو طلب، ترمیمی بل بدنیتی پر مبنی ہے،شیری رحمن (فوٹو، فائل)

اسلام آباد: حکومت نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کیلئے چھبیسویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی سے منظور کرانے کا پلان مرتب کرلیا جب کہ اپوزیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ پارلیمنٹ سے آئینی ترمیمی بل منظور نہ ہونے دیا جائیگا۔

قومی اسمبلی کا اجلاس دو روزہ وقفے کے بعد پیر کی شام پانچ بجے طلب کیا گیا ہے جس میں حکومت کی جانب سے آئینی ترمیم بل کی شکل میں لانے کیلئے حکمت عملی بنائی جا رہی ہے۔ حکومتی و اتحادی ارکان کو پیر کے روز سے ایوان میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایات کر دی گئی ہے۔

سینیٹ انتخابات سے متعلق پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور جے یو آئی کے رہنماؤں کے آپس میں رابطے ہوئے جس میں دونوں ایوانوں سے ترمیم کی منظوری روکنے کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے سے متعلق آئینی ترمیم کو دونوں ایوانوں سے منظور نہیں ہونے دیا جائیگا۔

پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا کہ اوپن ووٹنگ ترمیمی بل مسترد ہو گا، حکومت کا ترمیمی بل جلد بازی اور بد نیتی پر مبنی ہے۔ صدارتی ریفرنس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ عمران خان کو اپنے ارکان پارلیمان پر اعتماد نہیں ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔