- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
- وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک کے دوسرے مرحلے کیلیے عزم کا اظہار
- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- ججوں کے خط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججوں سے تجاویز طلب کرلیں
- خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 36 افراد جاں بحق، 46 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گزشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
نامور محقق ڈاکٹر ابو سلمان شاہ جہاں پوری چل بسے
کراچی: عہدِ حاضر کے نام وَر محقق اور مدرس ڈاکٹر ابوسلمان شاہ جہاں پوری منگل کی صبح 80 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
ڈاکٹر ابوسلمان شاہ جہاں پوری کی نمازِ جنازہ عثمانیہ مسجد، جامعہ دارلعلوم اسلامیہ، واٹر پمپ چورنگی فیڈرل بی ایریا میں ادا کی گئی۔ وہ درجنوں تحقیقی مقالوں اور کتب کے مصنف تھے اور امام الہند مولانا ابوالکلام آزاد پر ’سند‘ سمجھے جاتے تھے۔
ان کی تحقیقات کا شہرہ پاک وہند کے علمی حلقوں میں یک ساں طور پر تھا، اور ان کی کتب اور تحقیقات ایک حوالہ تصور کی جاتی تھیں۔ ان کے انتقال پر ہندوستان و پاکستان کے علمی حلقوں نے گہرے رنج کا اظہار کرتے ہوئے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
ڈاکٹر ابو سلمان نے 1951 میں پاکستان ہجرت کی اور پھر حامد بدایونی کالج، کراچی میں تدریس پر مامور رہے اور پھر دیگر مختلف علمی اور تحقیقی سرگرمیوں میں مصروف رہے۔
کراچی میں 1986ء کے فسادات میں بلوائیوں نے علی گڑھ کالونی میں بڑے پیمانے پر مکانات پر حملہ کر کے آگ لگائی تو ڈاکٹر ابو سلمان شاہ جہاں پوری کا گھر اور کتب خانہ بھی اس کی لپیٹ میں آگیا اور ان کی سیکڑوں نادر ونایاب کتب اور تاریخی دستاویزات خاکستر ہوگئیں کوائف کے مطابق وہ 1940ء میں شاہ جہاں پور (روہیل کھنڈ، یوپی) میں پیدا ہوئے۔
ہندوستان میں وہ معارف اعظم گڑھ، برہان (دہلی)، اردو ادب (علی گڑھ)، ہماری زبان (علی گڑھ)، مدینہ (بجنور) الجمعیت (دہلی) سب رَس (حیدرآباد، دکن) وغیرہ، جب کہ یہاں ہفت روزہ ’چٹان‘، سہ ماہی اردو، قومی زبان، اردو نامہ، افکار، اخبار اردو ، الفتح، الحق، فنون اور ‘پاکستان ہسٹاریکل جرنل‘ وغیرہ میں لکھتے رہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔