نیو یارک اسمبلی؛ 5 فروری کو ’’کشمیر امریکن ڈے‘‘ منانے کی قرارداد منظور

مانیٹرنگ ڈیسک  اتوار 7 فروری 2021
OIC کا کشمیریوں کی غیر متزلزل حمایت کا اظہار،عالمی برادری بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے،مقررین۔ فوٹو: سوشل میڈیا

OIC کا کشمیریوں کی غیر متزلزل حمایت کا اظہار،عالمی برادری بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے،مقررین۔ فوٹو: سوشل میڈیا

نیویارک / سرینگر: ریاستی اسمبلی نے نیویارک میں ہر سال 5 فروری کو یوم کشمیر امریکا منانے کی قرارداد منظور کرلی جس کا پاکستان نے خیر مقدم کیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے ردعمل میں کہا ہے کہ نیویارک اسٹیٹ اسمبلی کی یوم کشمیر امریکا منانے کی قرارداد کی منظوری کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ قرار داد یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر منظور کی گئی جو خوش آئند ہے۔ پاکستانی اور کشمیری بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میں حق خود ارادیت کی حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔

قرارداد کشمریوں کی جدوجہد کو تقویت دیتی اور کمشیریوں کی منفرد ثقافت اور مذہبی حیثیت کو تسلیم کرتی ہے اوریہ  نیویارک سٹیٹ کی انسانی حقوق بشمول نقل و حرکت کی آزادیوں کی عکاس ہے۔ قرارداد ثبوت ہے کہ بھارت کشمیریوں کے انسانی حقوق کی پامالیاں چھپا نہیں سکتا۔

قرارداد کے ذریعے بھارتی فوج کے مظالم اور کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ان کے بنیادی حقوق کو تسلیم کرلیا گیا ، مظلوم کشمیریوں کی آواز امریکی ایوانوں تک پہنچانے میں پاکستان امریکا گروپ کی خصوصی کاوشیں شامل ہیں۔ ادھر مین ہیٹن میں پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی نے مظاہرہ کیا۔

قونصل جنرل نیویارک عائشہ علی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر اور کشمیریوں کے حوالے سے نیویارک یوم کشمیر منانے والی امریکا کی پہلی ریاست بنانے میں پاکستانی کمیونٹی نے کلیدی کردار ادا کیا جبکہ یوم یکجہتی کشمیر پر آذربائیجان بھی کشمیری عوام کی آواز بن گیا،پانچ فروری کی مناسبت سے کشمیریوں کے ساتھ بھرپور یکجہتی کااظہار کرتے ہوئے آذربائیجان نے باکو کے مشہور حیدر علیوف سنٹر کو پاکستانی پرچموں سے روشن کیا۔

ادھر مقبوضہ جموںوکشمیر میں  بھارتی انتظامیہ نے تیز رفتارفورجی  انٹرنیٹ سروس اٹھارہ ماہ بعد بحال کر دی۔ علاوہ ازیں او آئی سی کشمیر  رابطہ گروپ   نے   کشمیریوں کے حق خود ارادیت   کی منصفانہ جدوجہد کیلئے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اظہارکیاہے۔

یوم یکجہتی کشمیرکے حوالے سے رابطہ گروپ کا اجلاس  نیو یارک میں ہوا جس میں پاکستان ، ترکی ، سعودی عرب ، نائیجر ، آذربائیجان  کے مستقل نمائندوں نے شرکت کی، او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کی نمائندگی اقوام متحدہ میں اسلامی کانفرنس کی تنظیم کے مبصر مشن کے خصوصی نمائندہ آگشن مہدی یوف نے کی ۔

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سفارتی سطح پر  اسلام آباد سے  خطاب کیا ۔ رابطہ گروپ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل ، سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی کونسل سے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں روکنے  کے لئے  بھارت پر زور دیا جائے۔

شاہ محمود قریشی نے کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی پر حمایت کے لئے اسلامی امہ کی آواز کو موثر طور بلند کرنے پر او آئی سی کے رابطہ گروپ سے اظہار تشکر کیا ۔دریں اثناء بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر حریت رہنماؤں نے پاکستان کے وزیراعظم عمر ان خان کے بیان کا خیر مقدم کیا ہے جس میں انہوں نے عالمی برادری کو یاد دلایا کہ وہ جموں وکشمیر میں رائے شماری کا اپنا وعدہ پورا کرے ۔

ترکی نے کہا جنوبی ایشیا میں امن و استحکام مسئلہ کشمیر کے حل سے وابستہ ہے۔ ٹورنٹو میں پاکستان ہائی کمیشن اور قونصلیٹ جنرل کی طرف سے  ویب نار سے خطاب میں مقررین نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموں میں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے۔

مقررین میں  صدر سردار مسعود خان، پاکستانی ہائی کمشنر رضا بشیر تارڑ اور انسانی حقوق کے معروف کارکن کرن رڈمین، رابرٹ فنٹنا، کین سٹونی اور ڈاکٹر ظفر بنگش شامل تھے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔