- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
نیو یارک اسمبلی؛ 5 فروری کو ’’کشمیر امریکن ڈے‘‘ منانے کی قرارداد منظور
نیویارک / سرینگر: ریاستی اسمبلی نے نیویارک میں ہر سال 5 فروری کو یوم کشمیر امریکا منانے کی قرارداد منظور کرلی جس کا پاکستان نے خیر مقدم کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے ردعمل میں کہا ہے کہ نیویارک اسٹیٹ اسمبلی کی یوم کشمیر امریکا منانے کی قرارداد کی منظوری کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ قرار داد یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر منظور کی گئی جو خوش آئند ہے۔ پاکستانی اور کشمیری بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میں حق خود ارادیت کی حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔
قرارداد کشمریوں کی جدوجہد کو تقویت دیتی اور کمشیریوں کی منفرد ثقافت اور مذہبی حیثیت کو تسلیم کرتی ہے اوریہ نیویارک سٹیٹ کی انسانی حقوق بشمول نقل و حرکت کی آزادیوں کی عکاس ہے۔ قرارداد ثبوت ہے کہ بھارت کشمیریوں کے انسانی حقوق کی پامالیاں چھپا نہیں سکتا۔
قرارداد کے ذریعے بھارتی فوج کے مظالم اور کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ان کے بنیادی حقوق کو تسلیم کرلیا گیا ، مظلوم کشمیریوں کی آواز امریکی ایوانوں تک پہنچانے میں پاکستان امریکا گروپ کی خصوصی کاوشیں شامل ہیں۔ ادھر مین ہیٹن میں پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی نے مظاہرہ کیا۔
قونصل جنرل نیویارک عائشہ علی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر اور کشمیریوں کے حوالے سے نیویارک یوم کشمیر منانے والی امریکا کی پہلی ریاست بنانے میں پاکستانی کمیونٹی نے کلیدی کردار ادا کیا جبکہ یوم یکجہتی کشمیر پر آذربائیجان بھی کشمیری عوام کی آواز بن گیا،پانچ فروری کی مناسبت سے کشمیریوں کے ساتھ بھرپور یکجہتی کااظہار کرتے ہوئے آذربائیجان نے باکو کے مشہور حیدر علیوف سنٹر کو پاکستانی پرچموں سے روشن کیا۔
ادھر مقبوضہ جموںوکشمیر میں بھارتی انتظامیہ نے تیز رفتارفورجی انٹرنیٹ سروس اٹھارہ ماہ بعد بحال کر دی۔ علاوہ ازیں او آئی سی کشمیر رابطہ گروپ نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی منصفانہ جدوجہد کیلئے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اظہارکیاہے۔
یوم یکجہتی کشمیرکے حوالے سے رابطہ گروپ کا اجلاس نیو یارک میں ہوا جس میں پاکستان ، ترکی ، سعودی عرب ، نائیجر ، آذربائیجان کے مستقل نمائندوں نے شرکت کی، او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کی نمائندگی اقوام متحدہ میں اسلامی کانفرنس کی تنظیم کے مبصر مشن کے خصوصی نمائندہ آگشن مہدی یوف نے کی ۔
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سفارتی سطح پر اسلام آباد سے خطاب کیا ۔ رابطہ گروپ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل ، سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی کونسل سے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں روکنے کے لئے بھارت پر زور دیا جائے۔
شاہ محمود قریشی نے کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی پر حمایت کے لئے اسلامی امہ کی آواز کو موثر طور بلند کرنے پر او آئی سی کے رابطہ گروپ سے اظہار تشکر کیا ۔دریں اثناء بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر حریت رہنماؤں نے پاکستان کے وزیراعظم عمر ان خان کے بیان کا خیر مقدم کیا ہے جس میں انہوں نے عالمی برادری کو یاد دلایا کہ وہ جموں وکشمیر میں رائے شماری کا اپنا وعدہ پورا کرے ۔
ترکی نے کہا جنوبی ایشیا میں امن و استحکام مسئلہ کشمیر کے حل سے وابستہ ہے۔ ٹورنٹو میں پاکستان ہائی کمیشن اور قونصلیٹ جنرل کی طرف سے ویب نار سے خطاب میں مقررین نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموں میں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے۔
مقررین میں صدر سردار مسعود خان، پاکستانی ہائی کمشنر رضا بشیر تارڑ اور انسانی حقوق کے معروف کارکن کرن رڈمین، رابرٹ فنٹنا، کین سٹونی اور ڈاکٹر ظفر بنگش شامل تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔