اسلام آباد ہائی کورٹ میں توڑ پھوڑ پر 21 وکلا کے خلاف مقدمہ درج، 4 خواتین بھی شامل

کورٹ رپورٹر  پير 8 فروری 2021
وکلا کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا اور لائسنس معطلی کے لیے اسلام آباد بار کونسل کو ریفرنس ارسال کرنے کا بھی فیصلہ (فوٹو : ویڈیو گریب)

وکلا کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا اور لائسنس معطلی کے لیے اسلام آباد بار کونسل کو ریفرنس ارسال کرنے کا بھی فیصلہ (فوٹو : ویڈیو گریب)

 کراچی: اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بلاک پر حملہ اور توڑ پھوڑ کرنے والے 21 وکلا کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا جس میں 4 خواتین وکلا بھی شامل ہیں، وکلا کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی سمیت لائسنس معطلی کے لیے اسلام آباد بار کونسل کو ریفرنس ارسال کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس بلاک پر حملہ اور توڑ پھوڑ کرنے والے وکلا کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، چار خواتین سمیت 21 وکلا کو ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا ہے، ایف آئی آر میں نامزد وکلا کی تلاش کے لیے پولیس چھاپے مار رہی ہے۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وکلاء کے خلاف الگ سے توہین عدالت کی کارروائی شروع اور حملے میں ملوث وکلاء کے خلاف لائسنس معطلی کے لیے اسلام آباد بار کونسل کو ریفرنس ارسال کیا جا رہا ہے۔

یہ پڑھیں : وکلاء کا اسلام آباد ہائیکورٹ پر دھاوا، چیف جسٹس کے چیمبر میں توڑ پھوڑ 

ایف آئی آر میں جن وکلا کو نامزد کیا گیا ہے ان میں تصدق حنیف ، شہلا شان عباسی ، حماد، عمر خیام، احسن مجید گجر، خالد محمود، شائستہ تبسم، یاسر خان، ناہید، اشفین، راجہ فخر، نصیر کیانی، ارباب ایوب گجر، اسد اللہ، راجہ زاہد، لیاقت منظور، نوید ملک، خالد تاج، شعیب چوہدری، معراج ترین اورظفر کھوکھر شامل ہیں۔

مقدمہ انچارج سیکیورٹی انسپکٹر حیات کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے جس  میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ سات بھی لگائی گئی ہے۔ مقدمہ میں کہا گیا ہے کہ احتجاج کرنے والے وکلا نے ایڈمن بلاک میں توڑ پھوڑ کی اور لوگوں کو تشدد کا بھی نشانہ بنایا۔

مقدمہ مجموعی طور پر 21 نامزد سمیت 300 وکلا کے خلاف درج کیا گیا ہے جس میں مزید کہا گیا  ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں نصب آگ بجھانے والے آلات سے دھواں پھیلانے سے کچھ ملازمین کی حالت بھی خراب ہوئی۔

مقدمہ میں توڑ پھوڑ اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کی دفعات عائد کردی گئی ہیں اور کہا گیا ہے کہ وکلا نے عدالت عالیہ کے کورٹ نمبر ایک میں بھی توڑ پھوڑ کی ، دھمکیاں دیں۔

دوسری جانب پولیس ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی جی کی ہدایت پر توڑ پھوڑ کرنے والے وکلاء کی فوری گرفتاری کے لیے پولیس کی خصوصی ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔