- نکاح نامے میں کوئی ابہام یا شک ہوا تو اس فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کا سوچنے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
پاکستانی نوجوان کوہ پیما کا عالمی اعزاز
کراچی: سندھ سے تعلق رکھنے والے پاکستانی نوجوان کوہ پیما اسد علی میمن نے افریقا کے سب سے بلند پہاڑ کلیمانجارو کو 20 گھنٹے میں سر کرنے کا کارنامہ انجام دے دیا، وہ ایک دن میں یہ معرکہ سر کرنے والے پہلے ایشیائی بن گئے۔
ضلع لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ اسد علی میمن اس سے قبل ارجنٹائن میں واقع جنوبی امریکا کی سب سے اونچی چوٹی ایکونکاگوا کو سر کر چکے ہیں، اسد میمن بدھ کی شب کراچی سے تنزانیہ روانہ ہوئے تھے، کورونا کے سبب دو یوم قرنطینہ میں رہنے کے بعد وہ ہفتے کو اپنی مہم پر روانہ ہوئے۔
اسد علی میمن نے برفانی اور برساتی موسم میں ایک دن میں 19 ہزار 340 فٹ بلند پہاڑ کلیمانجارو کی چوٹی سر کرنے کا کارنامہ انجام دیا، اس سے قبل سوئزر لینڈ کے کوہ پیما کارل ایگلوف نے 6 گھنٹے 42 منٹ میں کلیمانجارو پر چڑھ کر عالمی ریکارڈ قائم کیا تھا، ایگلوف کے ریکارڈ کو توڑنے کے خواہش مند اسد علی میمن محدود وسائل اور جدید آلات کی عدم موجودگی کے سبب ایسا نہ کر پائے لیکن وہ 24 گھنٹوں میں چوٹی پر پہنچنے کی کوشش میں ضرور کامیابی پالی۔
تنزانیہ میں پاکستان کے سفارت خانے نے اسد میمن کے کامیاب مشن کی تحریری طور پر تصدیق کرتے ہوئے اسے ملک کے لیے ایک بڑی کامیابی بھی قرار دیا ہے۔
سفارت خانے کے مطابق اسد میمن نے بھرپور عزم کی بدولت اپنے مشن کی تکمیل کو یقینی بنایا، اسد علی نے مہم سے قبل چار ماہ کے دوران اپنی صلاحیت بڑھانے اور پھسلنے والی زمین پر چلنے کی مشق کی تھی، اسد میمن کو مارنگو روٹ سے شروعاتی نقطہ سے چوٹی تک 64 کلومیٹر کی دوری پر دوڑنا پڑا، اس دوران 15 کلومیٹر کے جنگل سے بھی گزرے، پیدل سفر میں عام جوتے کے ساتھ پھسلن والی زمین پر بھی دوڑنے والے اسد میمن نے چوٹی پر پہنچ کر پاکستان کا قومی پرچم لہرایا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔