چوکوں ، چھکوں کی برسات کا وقت قریب، شائقین کرکٹ ایکشن کے منتظر

اسپورٹس ڈیسک  جمعـء 19 فروری 2021
شائقین کی آمد پر کورونا پروٹوکولز پر عمل درآمد یقینی بنانے کیلیے متعلقہ ادارے سرگرم ہیں

شائقین کی آمد پر کورونا پروٹوکولز پر عمل درآمد یقینی بنانے کیلیے متعلقہ ادارے سرگرم ہیں

 کراچی: چوکوں، چھکوں کی برسات کا وقت قریب، شائقین کرکٹ ایکشن کے منتظر ہیں،ہفتے کو شروع ہونے والی پی ایس ایل 6کیلیے ٹیمیں اپنی تیاریوں کو حتمی شکل دینے میں مصروف ہیں۔

شائقین کی آمد پر کورونا پروٹوکولز پر عمل درآمد یقینی بنانے کیلیے متعلقہ ادارے سرگرم ہیں، جمعرات کو لاہور قلندرز، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور ملتان سلطانز نے پریکٹس سیشنز کیے، پشاور زلمی کے کھلاڑیوں نے انٹرا اسکواڈ میچ کھیلا، کراچی کنگز اور اسلام آباد یونائیٹڈ پریکٹس میچ میں مقابل ہوئے،اسکواڈز کی جانب سے بلند عزائم کے اظہار کا سلسلہ بھی جاری ہے، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد نے کہاکہ پلیئنگ الیون میں 6بیٹسمینوں کی شمولیت کو ترجیح دیں گے،میرا بیٹنگ آرڈر حالات کے مطابق ہوگا،وکٹ کیپنگ خود کروں گا۔

اعظم خان متبادل ہوں گے،انجری سے نجات پانے والے پیسر نسیم شاہ بھرپور ردھم میں ہیں۔ کراچی کنگز کے ہیڈ کوچ ہرشل گبز نے کہا کہ ہمارے پاس انٹرنیشنل کرکٹ کا تجربہ رکھنے والے کھلاڑی موجود ہیں، ورلڈ کلاس بابر اعظم کی صلاحیتوں میں کسی شک کی گنجائش نہیں،وہ اس بار بھی سیزن کے بہترین کھلاڑی قرار پائیں گے،کپتان عماد وسیم، جارح مزاج اوپنر شرجیل خان، کولن انگرام اور چیڈوک والٹن سے بھی امیدیں وابستہ ہیں،ہمیں محمد عامر جیسا اعلیٰ معیار کا فاسٹ بولر بھی میسر ہے۔

تفصیلات کے مطابق نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پی ایس ایل 6 کے آغاز میں صرف ایک روز باقی رہ گیا، ہفتے کو چوکوں، چھکوں کی برسات کا سلسلہ شروع ہوجائے گا، میگا ایونٹ میں برتری کی جنگ لڑنے کیلیے ٹیموں کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں، دوسری جانب شائقین کرکٹ بھی غیر ملکی اور ملکی کرکٹ اسٹارز کو ایکشن میں دیکھنے کیلیے بے تاب نظر آرہے ہیں، سیکیورٹی اداروں نے اپنے انتظامات کو حتمی شکل دے دی ہے، محدود تعداد میں تماشائیوں کی آمد کے پیش نظر کورونا پروٹولز پر عمل درآمد یقنی بنانے کیلیے بھی متعلقہ ادارے اپنی پلاننگ کر چکے۔

جمعرات کو اسکواڈز کی پریکٹس اور میچز کے طے شدہ شیڈولز میں تبدیلی کر دی گئی،نئے پروگرام کے تحت ٹیموں نے نیشنل اسٹیڈیم کا رخ کرتے ہوئے بھرپور مشقوں کا سلسلہ جاری رکھا،لاہور قلندرز، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور ملتان سلطانز نے پریکٹس سیشنز کیے، پشاور زلمی کے کھلاڑیوں نے حنیف محمد ہائی پرفارمنس سینٹر کے گراؤنڈ پر انٹرا اسکواڈ میچ کھیلا، تیاریوں کی جانچ کیلیے کراچی کنگز اور اسلام آباد یونائیٹڈ پریکٹس میچ میں مقابل ہوئے۔دوسری جانب ٹیموں کی جانب سے بلند عزائم کے اظہار کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

ورچوئل پریس کانفرنس میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد نے کہاکہ پی ایس ایل6کیلیے بہتر اسکواڈ کا انتخاب ہوا،ہم ایسا کمبی نیشن بنانا چاہتے ہیں جو ابتدا سے فائنل تک کھیلے، میچز میں 6بیٹسمینوں کی شمولیت کو ترجیح دیں گے،انھوں نے کہا کہ کرس گیل کی شمولیت سے ہماری ٹیم مضبوط ہوگئی،بولرز بھی ضرورت کے مطابق بیٹنگ کیلیے خود کو تیار کررہے ہیں، مجھ پر کوئی اضافی دباؤ نہیں،بطورکپتان اور کھلاڑی بہترین کارکردگی دکھانے کی کوشش کروں گا،میرا بیٹنگ آرڈر حالات کے مطابق ہی ہوگا،وکٹ کیپنگ بھی خود کروں گا۔

اعظم خان متبادل ہوں گے،سرفراز نے کہا کہ نوجوان فاسٹ بولر نسیم شاہ انجری سے نجات حاصل کر چکے اور بھرپور ردھم میں نظر آ رہے ہیں،عثمان شنواری کی بولنگ ہماری فتوحات میں اہم کردارادا کرسکتی ہے،بولنگ کوچ عمر گل کے تجربے کا بھی فائدہ اٹھائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ تماشائیوں کی مخصوص تعداد کو میچ دیکھنے کی اجازت ملنا خوش آئند ہے،اعزازی پاسز کا انتظار نہ کریں،ٹکٹ خریدیں اوراسٹیڈیم آئیں۔ ورچوئل میڈیا کانفرنس میں دفاعی چیمپئن کراچی کنگز کے ہیڈ کوچ ہرشل گبز نے کہا کہ ہماری ٹیم میں انٹرنیشنل کرکٹ کا تجربہ رکھنے والے کھلاڑی موجود ہیں، ورلڈ کلاس بابر اعظم کی صلاحیتوں میں کسی شک کی گنجائش نہیں، ان کا شمار دنیا کے ٹاپ5 بیٹسمینوں میں ہوتا ہے۔

کارکردگی میں اتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے، بابر اعظم نے نیٹ میں ٹریننگ پر بھرپور توجہ دی،امید ہے کہ اس بار بھی سیزن کے بہترین کھلاڑی قرار پائیں گے، انھوں نے کہا کہ ہمیں شرجیل خان جیسے جارح مزاج اوپنر کی خدمات حاصل ہوگی،کولن انگرام اور چیڈوک والٹن سے بھی امیدیں وابستہ ہیں،محمد عامر اعلیٰ م کے فاسٹ بولر ہیں،کپتان عماد وسیم کی صلاحیتوں کا سب کو علم ہے،ہم ٹیم کمبی نیشن کی پلاننگ کرچکے،نئے ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کی صلاحیتوں سے بھی فائدہ اٹھائیں گے،کھلاڑیوں سے ہم آہنگی پیدا کر کے زیادہ بہتر نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں،میں یہی کوشش کررہا ہوں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔