- حکومت نے پٹرول بحران پر قائم کمیشن کی رپورٹ پبلک کردی
- کیلے کا چھلکا، حسن کا خزانہ
- ڈالر کی قدر میں ایک بار پھر اضافہ
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کے نرخ کم ہوگئے
- روسی صدر امریکی میزبانی میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت پر آمادہ
- پے پال کی ’وینمو‘ نے کرپٹو کرنسی کی خرید و فروخت شروع کردی
- ہفتے میں صرف ایک بار انسولین انجکشن کا ابتدائی تجربہ کامیاب
- چھ سالہ بچے کو ٹرین سے بچانے کی سنسنی خیز ویڈیو وائرل
- کورونا بے قابو؛ نئی دہلی میں ہونے والا ہاکی فیڈریشن کا اجلاس ملتوی
- افطاری بنانے میں جھگڑا، باپ نے بیٹے کو چھری کے وار کرکے قتل کردیا
- کالعدم تحریک لبیک کا لاہور دھرنا ختم کرنے کا اعلان
- سینئر صحافی ابصار عالم قاتلانہ حملے میں زخمی
- رواں مالی سال کے پہلے9 ماہ کے دوران بیرونی سرمایہ کاری میں 52 فیصد کمی
- نشے کے لیے پیسے نہ دینے پر شوہر نے بیوی کو قتل کردیا
- یو اے ای نے پاکستان پرواجب الادا 2 ارب ڈالرکی وصولی موخر کردی
- شاہد خاقان عباسی پارلیمانی آداب بھول گئے، اسپیکر کو جوتا مارنے کی دھمکی
- جنوبی افریقہ کیخلاف سیریز سے اعتماد میں اضافہ ہوا، مصباح الحق
- افریقی ملک چاڈ کے صدر فرنٹ لائن پر فوج کی کمانڈ کے دوران ہلاک
- مقامی وبین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں کمی
- مارک زکربرگ کی تنخواہ ایک ڈالراورخرچہ 23 ملین ڈالر
جیل میں گلنے سڑنے نہیں دے سکتے، حمزہ شہباز کی رہائی کا تحریری فیصلہ جاری

ملزمان کو پراسیکیوشن کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا، لاہور ہائیکورٹ
لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہبازکی رہائی کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
عدالت نے فیصلہ میں قرار دیا ہے کہ ملزمان کو پراسیکیوشن کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا اور غیر معینہ وقت تک جیل میں گلنے سڑنے بھی نہیں دے سکتے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے تحریری فیصلہ جاری کیا۔ دو رکنی بنچ نے 24 فروری کو ہارڈشپ بنیاد پر درخواست ضمانت منظور کی تھی۔
عدالت نے اپنے تحریری فیصلہ میں لکھا ہے کہ ٹرائل کورٹ کی آرڈر شیٹ سے لگتا ہے کہ درخواست گزاران ہر پیشی پر موجود ہوتے ہیں،اگر کبھی وکیل نہ آئے تو اسکا قصور وار درخواست گزار نہیں ہوتا، وکلا کی احتساب عدالت میں عدم حاضری ہائیکورٹ یا اعلی عدلیہ میں پیشی کے باعث ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کی ضمانت منظور کرلی
تحریری حکم میں مزید کہا گیا ہے کہ حمزہ شہباز کیس کے مرکزی ملزم نہیں ہیں اور ان کا کیس شہباز شریف کے برابر نہیں ہے جو پہلے ہی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔
عدالت نے قرار دیا کہ ملزمان کو پراسیکیوشن کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا اور غیر معینہ وقت تک جیل میں گلنے سڑنے بھی نہیں دے سکتے، ملزمان سماعت کے دوران ٹرائل کورٹ کے روبرو باقاعدگی سے پیش ہو رہے ہیں۔
تحریری حکم میں مزید کہا گیا ہے کہ عدالت عظمیٰ نے یہ کیس دوبارہ عدالت عالیہ کو بھیجا، اس درخواست ضمانت میں نئی وجوہات کی بنیاد پر ضمانت منظور کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
عدالت نے حمزہ شہباز کو 1 ایک کروڑ کے دو مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا ہے اور ان کے شریک ملزم فضل داد عباسی اور شعیب قمر کی بھی بعد از گرفتاری درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں بھی دس دس مچلکے داخل کرانے کا حکم دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔