- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
کراچی سے ایم کیو ایم لندن کا مبینہ دہشت گرد گرفتار
کراچی: سی ٹی ڈی نے حساس ادارے کے ساتھ مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے عزیز آباد سے ایم کیو ایم لندن کا مبینہ دہشت گرد گرفتار کرلیا۔
دہشت گرد یاسین سانحہ بلدیہ کے مرکزی ملزم رحمن عرف بھولا کا قریبی ساتھی بتایا جاتا ہے اور قتل کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہے۔ سی ٹی ڈی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ملزم یاسین نے 1998 میں رحمن عرف بھولا کی ہدایت پر پولیس کانسٹیبل سمیت دو افراد کی ریکی کی جس کے بعد انھیں دوسرے ٹارگٹ کلرز نے قتل کردیا۔
ملزم نے 2008 میں بلدیہ ٹاؤن میں فائرنگ کرکے پی پی آئی کے ذمے دار کو ہلاک کردیا ۔ اس کے علاوہ رامسوامی ، مہاجر کیمپ اور بلدیہ کے ہی مختلف علاقوں میں بھی قتل کی وارداتیں کیں ، ملزم پہلے بھی متعدد مقدمات میں گرفتار ہوچکا ہے۔
ملزم 2009 میں ساؤتھ افریقہ چلا گیا تھا اور دس سال بعد 2019 میں واپس آیا اور خفیہ طریقے سے ایم کیو ایم لندن کے لیے کام کررہا تھا ، ملزم کے دیگر ساتھیوں کی تلاش میں مختلف مقامات پر چھاپے مارے جارہے ہیں ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔