پی ایس ایل کا بائیو سیکیور ببل ’’اِن سیکیور‘‘ بن گیا

سلیم خالق  منگل 2 مارچ 2021
کمزور حکمت عملی نئے کوروناکیس کی وجہ قرار،زلمی سے نرمی برت کر دیگر ٹیموں کو بھی راہ دکھائی گئی

کمزور حکمت عملی نئے کوروناکیس کی وجہ قرار،زلمی سے نرمی برت کر دیگر ٹیموں کو بھی راہ دکھائی گئی

 کراچی: پی ایس ایل کا بائیو سیکیور ببل ’’ان سیکیور‘‘ بن گیا،پی سی بی کی کمزور حکمت عملی کو نئے کورونا کیس کی وجہ قرار دیا جانے لگا۔

پشاور زلمی سے نرمی برت کر دیگر ٹیموں کو بھی قوانین توڑنے کی راہ دکھائی گئی، بعض کرکٹرز کی فیملیز کو قرنطینہ کے بغیر جوائن کرنے کی اجازت کا بھی انکشاف ہوا ہے، ہوٹل میں تقریبات بھی جاری رہیں، ذرائع کے مطابق موجودہ حالات میں لیگ کا انعقاد خطرے سے خالی نہیں ہے، گذشتہ برس 4 پلے آف میچز میں 12 کیسز سامنے آئے تھے، اب بھی تعداد بڑھ سکتی ہے۔

دوسری جانب پی سی بی نے رات گئے اسلام آباد یونائٹیڈ اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے پی سی آر ٹیسٹ کرا لیے، تمام ٹیموں کو ایک دن تک اپنے فلور میں ہی رہنے کی ہدایت دے دی گئی، ہر4 دن بعد بائیو سیکیور ببل میں موجود تمام افراد کے پی سی آر ٹیسٹ ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل 6کیلیے پی سی بی نے بائیو سیکیور ببل تیار کرنے کا دعویٰ کیا، مگر وہاں بھی کورونا کیسز سامنے آنے سے افادیت پر سوال اٹھنے لگے ہیں،ذرائع نے بتایا کہ  بورڈ کی حکمت عملی کمزور ہے، اس نے پشاور زلمی کے دباؤ میں آ کر وہاب ریاض اور ڈیرن سیمی کو ایک دن بعد ہی ٹیم کو جوائن کرنے کی اجازت دے کر منفی مثال قائم کردی تھی،اس سے دیگر فرنچائزز کو بھی قوانین توڑنے کی راہ دکھائی گئی،بعض کرکٹرز کی فیملیز کو قرنطینہ کے بغیر جوائن کرنے کی اجازت کا بھی انکشاف ہوا ہے۔

باہر سے کھانے بھی منگوائے جا رہے ہیں، ایک ٹیم آفیشل نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ گراؤنڈ اسٹاف، ہوٹل اسٹاف وغیرہ کون سا بائیو ببل میں ہیں،کوئی بھی وائرس کی زد میں آ سکتا ہے، ببل صرف ذہن کو تسلی دینے کیلیے تشکیل دیا گیا،ہوٹل میں تقریبات بھی جاری ہیں۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ موجودہ حالات میں لیگ کا انعقاد خطرے سے خالی نہیں ہے، گذشتہ برس 4 پلے آف میچز میں 12 کیسز سامنے آگئے تھے، اب بھی یہ تعداد بڑھ سکتی ہے،کھلاڑی بھی موجودہ صورتحال میں تشویش کا شکار ہیں۔

دوسری جانب پی سی بی اب ہر4 دن بعد بائیو سیکیور ببل میں موجود تمام افراد کے پی سی آر ٹیسٹ کرائے گا، اس میں کرکٹرز، فیملیز، آفیشلز اور ٹیم اونرز وغیرہ شامل ہیں،گذشتہ روز فواد احمد کا کیس سامنے آنے پر پہلے اسلام آباد یونائٹیڈ کا ریپیڈ ٹیسٹ کرایا گیا، شام ساڑھے چار بجے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم بس میں سوار ہو کر انتظار کرتی رہی، سوا پانچ بجے انھیں واپس ہوٹل کے اندر بلا لیا گیا، چند روز قبل دونوں ٹیموں نے ساتھ پریکٹس کی تھی، اس کا علم ہونے کے باوجود کوئٹہ کا ٹیسٹ تاخیر سے کرایاگیا، میچ کا وقت 9بجے ہونے پر بھی شام 7بجے تک ٹیسٹ نہیں ہوا تھا، پھر مقابلے کو ہی ملتوی کر دیا گیا۔

بعدازاں کوئٹہ اور دیگر چار ٹیموں کے بھی ریپیڈ ٹیسٹ کرائے گئے، اس کی مشین مقامی اسپتال سے ہوٹل لائی گئی تھی، اس کے نتائج 15 سے 20 منٹ میں سامنے آ جاتے ہیں،پھر رات گئے اسلام آباد یونائٹیڈ اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے پی سی آر ٹیسٹ بھی کرائے گئے، منگل کو چار ٹیموں کے بھی یہی ٹیسٹ ہوں گے، بورڈ کی کوشش ہے کہ اسلام آباد یونائٹیڈ اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے نتائج جلدی آ جائیں کیونکہ انھیں رات کو میچ کھیلنا ہوگا۔ تمام ٹیموں کو ایک دن تک اپنے فلور میں ہی رہنے کی ہدایت دے دی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔