قومی اسمبلی، انسداد بدعنوانی ایکٹ 1947 میں سزائیں بڑھانے کا بل منظور

شبیر حسین / اے پی  بدھ 3 مارچ 2021
انتخابات ایکٹ 2017، انسانی اعضا و عضلات کی پیوند کاری، انسداد نشہ ایکٹ میں ترمیم سمیت متعدد بلوں پر قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹ پیش۔ فوٹو: فائل

انتخابات ایکٹ 2017، انسانی اعضا و عضلات کی پیوند کاری، انسداد نشہ ایکٹ میں ترمیم سمیت متعدد بلوں پر قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹ پیش۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: قومی اسمبلی نے انسداد بدعنوانی ایکٹ 1947 میں سزائیں بڑھانے کا بل منظور کرلیا۔

سینیٹ انتخابات میں ووٹ ڈالنے کیلیے رکن قومی اسمبلی کا کارڈ پاس ہونا لانا لازمی قراردے دیا گیا ہے جب کہ ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے تمام ارکان کو ہدایت کردی کہ وہ اپنا ایم این اے کارڈآج ساتھ لائیں، اس کے بغیر ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں ہو گی۔

منگل کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس نے انسداد بدعنوانی ایکٹ1947ء میں موجودہ سزائیں بڑھانے کا بل و اسلام آباد میں عبادت بین الاقوامی یونیورسٹی کے قیام کا بل 2021ء منظور کر لیا۔ انسداد بدعنوانی ایکٹ1947 میں ترمیم کا بل تحریک انصاف کے رکن شیر اکبر خان نے پیش کیا جس کے بعد اسے زیر غور لانے کے لیے مذکورہ قواعد کے قاعدہ 132 کے ذیلی قاعدہ دو کی مقتضیات معطل کرنے کی تحریک منظور کی گئی۔

شیر اکبر نے انسداد بدعنوانی (ترمیمی) بل 2020قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں فی الفور زیر غور لانے کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد ڈپٹی سپیکر نے بل کی ایوان سے شق وار منظوری لی بعد ازاں شیر اکبر نے بل پیش کیا جسے اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا۔

اجلاس میں انتخابات ایکٹ 2017ء میں ترمیم، انسانی اعضاء و عضلات کی پیوند کاری ایکٹ میں ترمیم ،تمباکو نوشی کی ممانعت اور غیر تمباکو نوش افراد کی صحت کا تحفظ آرڈیننس میں ترمیمی بل ،انسداد نشہ آور مواد ایکٹ میں ترمیم سمیت متعدد بلوں پر قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹ پیش کی گئی، بعد ازاںاجلاس کل تک ملتوی کر دیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔