لڑکی سے زیادتی میں ملزمان کی بیویاں بھی ملوث تھیں، عدالت میں انکشاف

کورٹ رپورٹر  اتوار 7 مارچ 2021
جوڈیشل مجسٹریٹ نے تفتیشی افسرسے کیس کاحتمی چالان طلب کرلیا،لڑکی20جنوری کواغوا ہوئی جسے پولیس نے بازیاب کرایا

جوڈیشل مجسٹریٹ نے تفتیشی افسرسے کیس کاحتمی چالان طلب کرلیا،لڑکی20جنوری کواغوا ہوئی جسے پولیس نے بازیاب کرایا

 کراچی:  13 سالہ لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کیس میں اہم پیشرفت سامنے آگئی۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر حتمی چالان پیش کرنے کا حکم دے دیا، کراچی سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی شفقت حسین سولنگی کے روبرو 13 سالہ لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کیس کی سماعت ہوئی، پولیس نے کیس کا عبوری چالان عدالت میں پیش کردیا، پولیس نے چالان میں ذیادتی کے دفعات بھی شامل کردیں، چالان کے مطابق لڑکی سے زیادتی کے واقعے میں ملزمان کی بیویوں کے بھی ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے،  پولیس نے ملزمہ بخت زیبا اور لیلیٰ کو بھی کیس میں نامزد کردیا۔

پولیس نے ملزم عادل کا نام بھی چالان میں شامل کردیا، عبوری چالان میں کہا گیا کہ متاثرہ لڑکی کے ڈی این اے نمونے لیبارٹری بھیج دیے گئے ہیں، گرفتار ملزمان کے بھی ڈی این اے نمونے لیبارٹری بھیج دیے، دونوں خواتین ملزماؤں سمیت عادل تاحال مفرور ہیں۔

متاثرہ لڑکی نے بیان دیا تھا کہ گینگ ریپ میں ملزم اسفندیار اور انتظار کی اہلیہ بھی ملوث ہیں، دونوں خواتین نے اپنے شوہروں کو زیادتی پر اکسایا تھا  لیلیٰ اور بخت زیبا نے ملزم عادل کو میرے کمرے میں بھیجا، ملزم عادل نے بھی میرے  ساتھ زیادتی کی ہے ، جوڈیشل مجسٹریٹ شفقت سولنگی نے تفتیشی افسر سے آئندہ سماعت پر کیس کا حتمی چالان طلب کرلیا۔

مدعی مقدمہ کے مطابق 20 جنوری کو میری بیٹی کو اغوا کیا گیا، میری 13 سالہ بیٹی کو نامعلوم ملزمان نے اغوا کیا تھا، تفتیشی افسر کے مطابق پولیس نے مغویہ کو بازیاب کرایا تھا، مغویہ کی نشاندہی پر مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے، پولیس چھاپے کے دوران اسفندیار اور انتظار خان کو  گرفتار کیا گیا، بازیاب مغویہ کے بیان کی روشنی میں مقدمے میں زیادتی دفعات کا اضافہ کیا گیا،  مغویہ اور  گرفتار شدہ ملزمان کا میڈیکل اور ڈی این اے کرایا گیا ہے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔