- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
لڑکی سے زیادتی میں ملزمان کی بیویاں بھی ملوث تھیں، عدالت میں انکشاف
کراچی: 13 سالہ لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کیس میں اہم پیشرفت سامنے آگئی۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر حتمی چالان پیش کرنے کا حکم دے دیا، کراچی سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی شفقت حسین سولنگی کے روبرو 13 سالہ لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کیس کی سماعت ہوئی، پولیس نے کیس کا عبوری چالان عدالت میں پیش کردیا، پولیس نے چالان میں ذیادتی کے دفعات بھی شامل کردیں، چالان کے مطابق لڑکی سے زیادتی کے واقعے میں ملزمان کی بیویوں کے بھی ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے، پولیس نے ملزمہ بخت زیبا اور لیلیٰ کو بھی کیس میں نامزد کردیا۔
پولیس نے ملزم عادل کا نام بھی چالان میں شامل کردیا، عبوری چالان میں کہا گیا کہ متاثرہ لڑکی کے ڈی این اے نمونے لیبارٹری بھیج دیے گئے ہیں، گرفتار ملزمان کے بھی ڈی این اے نمونے لیبارٹری بھیج دیے، دونوں خواتین ملزماؤں سمیت عادل تاحال مفرور ہیں۔
متاثرہ لڑکی نے بیان دیا تھا کہ گینگ ریپ میں ملزم اسفندیار اور انتظار کی اہلیہ بھی ملوث ہیں، دونوں خواتین نے اپنے شوہروں کو زیادتی پر اکسایا تھا لیلیٰ اور بخت زیبا نے ملزم عادل کو میرے کمرے میں بھیجا، ملزم عادل نے بھی میرے ساتھ زیادتی کی ہے ، جوڈیشل مجسٹریٹ شفقت سولنگی نے تفتیشی افسر سے آئندہ سماعت پر کیس کا حتمی چالان طلب کرلیا۔
مدعی مقدمہ کے مطابق 20 جنوری کو میری بیٹی کو اغوا کیا گیا، میری 13 سالہ بیٹی کو نامعلوم ملزمان نے اغوا کیا تھا، تفتیشی افسر کے مطابق پولیس نے مغویہ کو بازیاب کرایا تھا، مغویہ کی نشاندہی پر مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے، پولیس چھاپے کے دوران اسفندیار اور انتظار خان کو گرفتار کیا گیا، بازیاب مغویہ کے بیان کی روشنی میں مقدمے میں زیادتی دفعات کا اضافہ کیا گیا، مغویہ اور گرفتار شدہ ملزمان کا میڈیکل اور ڈی این اے کرایا گیا ہے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔