- زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ، 14 ارب 45 کروڑ 89 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے
- دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کیساتھ کام کرنے کیلیے پُرعزم ہیں؛ امریکا
- وسیم جونیئر اور عامر جمال کو ٹیم میں ہونا چاہیے تھا، شاہد آفریدی
- 9 مئی کے ورغلائے لوگوں کو پہلے ہی شک کا فائدہ دے دیا، اصل مجرم کو حساب دینا ہوگا، آرمی چیف
- نو مئی: پی ٹی آئی کا ملٹری کیمروں کی ویڈیوز برآمدگی کیلیے سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- محمد عامر کو آئرلینڈ کا ویزا جاری کردیا گیا
- توہین رسالت اور توہین قرآن کا جرم ثابت ہونے پر ملزم کو سزائے موت
- فوج کی سیاست میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے یہ آپ کا کام نہیں، عارف علوی
- عمران خان کا حکم؛ شیر افضل کو کور کمیٹی سے بھی نکال دیا گیا
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں محدود اضافہ، اوپن مارکیٹ میں کمی
- چھوٹا سا غار جس میں داخل ہونے والے کی موت قطعی ہے
- بچوں اور نوجوانوں میں کاہلی کا رجحان قلبی مسائل کا سبب بن سکتا ہے، تحقیق
- کوانٹم کمپیوٹر ٹیکنالوجی میں اہم پیشرفت
- 9 مئی والوں کو ایسی سزا دیں گے جو رہتی دنیا تک یاد رکھی جائے گی، وزیراعظم
- نئے مالی سال میں دوست ممالک سے 12 ارب ڈالر کا قرض رول اوور کرانے کا فیصلہ
- فلائی جناح کا اسلام آباد اور مسقط کے درمیان نئے انٹرنیشنل روٹ کا آغاز
- اسرائیل کے فضائی حملے میں حماس کے نیول کمانڈر شہید
- پی ایس ایل10؛ آئی پی ایل سے ٹکراؤ کی صورت میں کیا فائدے مل سکتے ہیں؟
- ایبسلوٹلی ناٹ کہنے والے اب امریکی سفیر سے مل رہے ہیں، وفاقی وزرا
- حکومتی امور میں مداخلت نہیں چاہتے لیکن بتائیں غریب کا کیا گناہ ہے؟ چیف جسٹس
انتظامی مسائل سے مانی اوروسیم کی پوزیشن کمزور
لاہور: پی سی بی کے انتظامی مسائل نے احسانی مانی اور وسیم خان کی پوزیشن کمزور کردی۔
چیئرمین پی سی بی احسان مانی کے 3سالہ کنٹریکٹ کی مدت رواں سال ستمبر کے اوائل میں ختم ہوجائے گی،دوسری جانب چیف ایگزیکٹیو وسیم خان کا معاہدہ فروری 2022تک ہے مگر اس میں فریقین کی رضامندی سے ایک سالہ توسیع کا شق شامل ہے۔
اگرچہ بورڈ کے دونوں بڑے مزید کام جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار کرچکے مگر یہ معاملہ پہلے کی طرح سادہ اور آسان نظر نہیں آرہا،سابق سربراہان نجم سیٹھی اور شہریار خان کی کاوشوں سے غیر ملکی ٹیموں کی آمد کا جو سلسلہ شروع ہوا تھا، اس کو آگے بڑھاتے ہوئے موجودہ مینجمنٹ نے جنوبی افریقی ٹیم کی میزبانی کامیابی سے کی۔
پاکستان نے سیریز بھی جیت لی،پوری پی ایس ایل پاکستان میں کرانے کا حوصلہ بھی پیدا ہوا، اس کو تھوڑا بہتر کریڈٹ لینے کا دعویٰ بھی کیا جا سکتا ہے مگر فاش انتظامی غلطیوں کی وجہ سے پی ایس ایل 6کا میلہ جس طرح اجڑا پی سی بی کے دونوں بڑے بھی اس پر سخت تنقید کی زد میں آئے،وزیر اعظم کی ہدایت پر بنایا جانے والا نیا ڈومیسٹک اسٹرکچر ابھی تک مکمل نہیں ہوسکا، قومی ٹیم کی بیرون ملک شکستوں کا سلسلہ بھی نہیں تھما۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل کے التوا کا سبب بننے والی غلطیاں نظر انداز کرنا چیف پیٹرن اور وزیر اعظم عمران خان کیلیے بھی آسان نہیں ہوگا،اگر ستمبر میں احسان مانی کی رخصتی ہوگئی تو نئے چیئرمین کی تقرری کے بعد چیف ایگزیکٹیو وسیم خان بھی عہدے پر رہنے کا اخلاقی جواز کھوبیٹھیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔