- پی ایس ایل10؛ آئی پی ایل سے ٹکراؤ کی صورت میں کیا فائدے مل سکتے ہیں؟
- ایبسلوٹلی ناٹ کہنے والے اب امریکی سفیر سے مل رہے ہیں، وفاقی وزرا
- حکومتی امور میں مداخلت نہیں چاہتے لیکن بتائیں غریب کا کیا گناہ ہے؟ چیف جسٹس
- اسلام آباد پولیس نے عام افراد کا ریڈ زون میں داخلہ بند کردیا
- بھارتی فوج کی سرحد پر فائرنگ؛2 بنگلادیشی نوجوان جاں بحق
- ججز کے خلاف مہم کا معاملہ سماعت کے لیے مقرر
- بشام حملے میں دہشتگردوں کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ
- سانحہ 9 مئی؛ وزیراعظم کی صدارت میں کابینہ کا خصوصی اجلاس جاری
- عامر کا ویزہ ایشو؛ پی سی بی نے کرکٹ آئرلینڈ کو خبردار کردیا
- 9 مئی کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کیساتھ کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، آئی ایس پی آر
- کراچی کے بجلی صارفین کیلیے قیمت میں 18.86 روپے اضافے کی درخواست
- لاہور اور کراچی سے حج پروازوں کا آغاز؛ اللہ کے مہمان حجاز مقدس روانہ
- پی ایس ایل10؛ پشاور زلمی ہوم گرؤانڈ پر اِیکشن میں ہوگی
- وزیر اطلاعات سے چینی سفیر کی ملاقات، معاشی بحالی سمیت دیگر امور پر گفتگو
- پنجاب اور سندھ میں شدید گرمی، میدانی علاقوں میں ہیٹ ویو کے امکانات
- شمالی وزیرستان میں لڑکیوں کا پرائیویٹ اسکول بموں سے اڑا دیا گیا
- کراچی؛ جھگڑے میں فائرنگ سے 3 بچوں کا باپ ہلاک، والد اور دوست زخمی
- بشریٰ بی بی کا جیل میں تحفظ ریاست کی ذمے داری ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- پی ایس ایل9؛ منافع اور نقصانات کی ابتدائی تفصیل منظر عام پر آگئی
- 9 مئی ممکنہ احتجاج؛ پی ٹی آئی رہنماؤں کے گھروں پر پولیس کے چھاپے
بجلی کے نرخ برقرار رکھنے کیلیے چینی قرض ری شیڈول کیا جائیگا
اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے توانائی و پٹرولیم تابش گوہر نے کہا ہے کہ بجلی کے فی یونٹ نرخ میں ڈیڑھ روپے اضافے کو روکنے کیلیے سی پیک توانائی منصوبوں کے 3ارب ڈالر چینی قرضے کو ری شیڈول کیا جائے گا۔
ایکسپریس ٹریبیون سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی نے بتایا کہ پاکستان نے 12چینی آئی پی پیز کو 3سال میں 3ارب ڈالر ادا کرنے ہیں،حکومت پاکستان چین سے مذکورہ ادائیگی کو 10 سے 12 سال کیلئے ری شیڈول کرنے کی درخواست کرے گی،جس سے بجلی کے فی یونٹ نرخوں میں ڈیڑھ روپے کا اضافہ نہیں کرنا پڑے گا۔
انھوں نے بتایاکہ اس تجویز کو پاکستان میں چین کے سفیر کے سامنے رکھا جا چکا ہے، اب اس کو دونوں ممالک کے اعلیٰ سطح حکام زیر غورلائیں گے۔
تابش گوہر کا کہنا تھا کہ ہم اپنے دوست ملک چین کو پریشان نہیں کرنا چاہتے تاہم امر واقعہ یہ ہے کہ آئی پی پیز کے نصف ادائیگی چینی پاور پراجیکٹس سے متعلقہ ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان نے محمد علی انکوائری رپورٹ کی روشنی میں چین کے ساتھ آئی پی پیز معاہدوں پر ازسرنو مذاکرات کرنے کی کوشش کی تھی تاہم چین نے بند کمروں کے اجلاسوں میں ان معاہدوں کو دوبارہ طے کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
پاکستان کو جن پاور پراجیکٹس کی قرض ادائیگی کرنی ہے ان میں کوہالہ ہائیڈروپاور پراجیکٹ،کروٹ ہائیڈروپاور پراجیکٹ،سکی کناری پاور پراجیکٹ،پورٹ قاسم پاور پراجیکٹ،ساہیوال پاور پلانٹ،حبکو پاور پلانٹ ،اینگروپاور جنریشن پراجیکٹ شامل ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔