10 ماہ میں 3780ارب روپے کی خالص ٹیکس وصولیاں

نمائندہ ایکسپریس  اتوار 2 مئ 2021
کلیکشن گزشتہ سال سے 14 فیصد زیادہ،وزیراعظم کی طرف سےFBRکی ستائش (فوٹو، فائل)

کلیکشن گزشتہ سال سے 14 فیصد زیادہ،وزیراعظم کی طرف سےFBRکی ستائش (فوٹو، فائل)

اسلام آباد: ایف بی آرنے رواں مالی سال 2020-21 کے پہلے دس ماہ جولائی تا اپریل کل3780ارب روپے کی خالص ٹیکس وصولیاں حاصل کی ہیں جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 14 فیصد زیادہ ہیں۔

فیڈرل بور ڈ آف ریونیو نے رواں مالی سال کے پہلے دس  ماہ میں حاصل کردہ محصولات کی ابتدائی تفصیلات جاری کر دیں، 3780  ارب روپے کا نیٹ ریونیو  اس عرصہ کے مقر ر کردہ ہدف3637  ارب روپے سے143 ارب زائد ہے۔ پچھلے سال اس عرصہ کے حاصل کردہ نیٹ ریونیو3320ارب روپے کے مقابلے میں14فیصد اضافہ حاصل ہوا ہے۔

ایف بی آر نے ماہ اپریل کے اعدادو شمار بھی جاری کر دیئے ہیں ، ماہ اپریل میں ریونیو نیٹ کولیکشن384ارب روپے رہا جبکہ مطلوبہ اضافہ 242 ارب روپے تھا، مقرر کردہ ہدف کے مقابلے میں159 فیصد اضافہ حاصل ہو ااور پچھلے سال اپریل کے حاصل کردہ نیٹ ریویونیو240ارب روپے کے مقابلے میں57 فیصد اضافہ حاصل ہوا۔

پچھلے سال کے مقابلے میں اپریل میں57 فیصد اضافہ تاریخی ہے جو  مارچ میں حاصل کردہ 46 فیصد اضافہ سے بھی زائد ہے جبکہ اپریل کے  آخری دن کے اختتام تک اور بک ایڈجسٹمنٹ کی مد میں حاصل  وصولیوں کے بعدمحصولات کی تعداد میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

رواں مالی سال کے دس ماہ میں گراس ریونیو پچھلے سال کے 3438 ارب روپے کے مقابلے میں3976 ارب روپے رہا اور16فیصد اضافہ حاصل ہوا،اب تک  195ارب روپے کے ریفنڈز جاری کئے جا چکے جو کہ پچھلے سال اس عرصہ میں 118ارب روپے تھے۔

اس سال اب تک ریفنڈز کے اجراء میں65فیصد اضافہ حاصل ہوا ہے،ریفنڈز کی تیز تر ادائیگی اس بات کا ثبوت ہے کہ ایف بی آر مختلف صنعتوں کو درپیش لیکویڈیٹی مسائل کو حل کرنے میں کوشاں ہے۔ یکم مئی2021ء تک ٹیکس سال2020ء کے لئے انکم ٹیکس گوشوارے داخل کرنے والوں کی تعداد29  لاکھ ہو چکی ہے جو کہ پچھلے سال اس عرصہ تک26 لاکھ تھی۔اس طرح ٹیکس گوشوارے داخل کرنے والوں کی تعداد میں  12فیصد اضافہ حاصل ہوا ہے۔

ٹیکس گوشوارں کے ساتھ ادا شدہ ٹیکس 50.6ارب روپے رہا جو کہ پچھلے سال اس عرصہ میں 33.1ارب روپے تھا،وزیراعظم عمران خان نے اپنے ایک ٹویٹ میں ٹیکس وصولیوں میں اس اضافہ پر ایف بی آر کی ستائش کی ہے اور کہا ہے کہ ریکارڈ ٹیکس وصولی سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہماری پالیسیوں سے معیشت کی وسیع البنیاد بحالی میں مدد ملی ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔