آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جلد یواے ای منتقل کرنے کا اعلان کرے، عاقب جاوید کا مطالبہ

اسپورٹس رپورٹر  جمعرات 6 مئ 2021
بھارت میں کورونا کی موجودہ صورت حال کے بعد یہاں میگا ایونٹ ہرگز نہیں کرانا چاہیے، عاقب جاوید

بھارت میں کورونا کی موجودہ صورت حال کے بعد یہاں میگا ایونٹ ہرگز نہیں کرانا چاہیے، عاقب جاوید

 لاہور: سابق ٹیسٹ کرکٹر عاقب جاوید نے آئی سی سی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ جلد یواے ای منتقل کرنے کا اعلان کرے۔

سابق ٹیسٹ کرکٹر عاقب جاوید نے آئی سی سی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ جلد یواے ای منتقل کرنے کا اعلان کرے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں کورونا کی موجودہ صورت حال اور آئی پی ایل ملتوی ہونے کے بعد یہاں میگا ایونٹ ہرگز نہیں کرانا چاہیے۔ خوف کی فضا سے سب کو نکالنے کے لیے جتنی جلدی ممکن ہو، ورلڈکپ کو یہاں سے شفٹ کردینا چاہیے۔ یواے ای کے پاس موجود بہترین انفراسٹرکچر کا مقابلہ دوسرے ممالک سے کیا جائے تو اس میں زمین اور آسمان کا فرق نظر آتاہے۔ وہاں بہترین ماحول اور انتظامات میں  ورلڈکپ کو کامیابی سے کرایا جاسکتا ہے۔

عاقب جاوید نے واضح کیا کہ یواے ای میں ٹی ٹین لیگ کو جس  طرح محفوظ طریقے سےکرایا گیا، وہ اپنی مثال آپ ہے،اسی فارمولے کے تحت  آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ بھی باآسانی کرواسکتی ہے۔ لاہور قلندرز کےڈائریکٹر ڈویلپمنٹ اور کوچ پی ایس ایل کے بائیو اسکیور ببل انتظامات پر بھی غیر مطمن نظر آئے، ان کا کہنا تھا کہ جب پہلی مرتبہ پی ایس ایل کو کورونا کی وجہ سے ملتوی کیاگیا، اس وقت سے لے کر ابھی تک شاید پی سی بی نے کچھ نہیں سیکھا۔ ہوٹل، گراونڈ،اسٹاف، کھلاڑی، ٓآفیشلز، بس ڈائیورزسمیت ہر شخص کو اس بائیو ببل سے باہر نہیں جانا چاہیے، ہوٹلز میں صرف ٹیموں کو ٹھہرانا چاہیے، وہاں کوئی غیر متعلقہ شخص موجود نہ ہو۔  ایک دفعہ جب تمام چیزیں سیٹ ہوجاتی ہیں تو پھر باہر سے کسی کو اس مخصوص ماحول میں اندر آنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ اگر پاکستان کرکٹ بورڈ بائیو سکیورببل کے انتظامات کو سو فی صد یقینی بنانے میں کامیاب ہوجاتا ہے تو پھر پی ایس ایل کو کرانے میں حرج نہیں۔

عاقب جاوید کے مطابق لاہورقلندرز کی ٹیم کوراشد خان کی عدم موجودگی کا بہت نقصان ہوگا،اس کا متبادل توکوئی ہے ہی نہیں، زبردست فنشر ڈیوڈ ویزے کی بہت کمی محسوس ہوگی،سمت پیٹل، ڈینلی بھی بہت اچھےہیں۔ نئی ڈرافٹنگ میں ہم نے شکیب الحسن کو لیاہے۔ وہ پانچویں یا چھٹے نمبر پر بہتر پرفارمنس دے سکتے ہیں۔ سمت اور ڈیوڈ کے کومبو کو شکیب الحسن پورا کرسکتے ہیں۔فرگونس اور بن ڈنک بھی دسیتاب ہوں گے۔ ہماری اصل قوت بولنگ ہے جس کو بنانے میں ایک عرصہ لگاہے، لاہورقلندرکے پاس شاہین، حارث، دلبر، دانیال کی موجودگی میں جس طرح کا کمبی نیشن ہے، وہ کسی اورکے پاس نہیں۔ شکیب اور حفیظ کی صورت میں اچھا سپن کمبی نیشن ہے۔پاکستان کے ٹاپ تھری بیٹسمنیوں میں سے فخر زمان اور حفیظ ہماری ٹیم کا حصہ ہیں،ان کے ساتھ کپتان سہیل اخترکسی بھی ٹیم کے خلاف زبردست پرفارمنس دے کر میچ کا پانسہ پلٹ سکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔