ٹاپ لیول پر کرکٹ کرپشن سے ’’پاک‘‘ قرار

اسپورٹس ڈیسک  منگل 11 مئ 2021
میچ کے نتیجے پر اثرانداز ہونا ممکن نہیں رہا،اینٹی کرپشن یونٹ چیف
 فوٹو: فائل

میچ کے نتیجے پر اثرانداز ہونا ممکن نہیں رہا،اینٹی کرپشن یونٹ چیف فوٹو: فائل

 دبئی:  آئی سی سی نے ٹاپ لیول پر کرکٹ کو ’’کرپشن سے پاک‘‘ قرار دے دیا۔

آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے جنرل منیجر الیکس مارشل نے کہاکہ کرپشن کا اب کرکٹ میں کوئی وجود نہیں ہے، ہمارا کھیل صاف ستھرا ہے، خاص طور پر ٹاپ لیول پر کرکٹ میں کوئی کرپشن موجود نہیں، دنیا میں ایسے لوگ موجود ہیں جو غیرقانونی طریقوں سے بڑی دولت حاصل کرنے کی کوشش میں رہتے ہیں، وہ کرکٹ کو بھی ایک موقع کی طرح دیکھتے اور کچھ کامیابی بھی حاصل کرلیتے ہیں۔

واضح رہے کہ حالیہ کچھ عرصے میں آئی سی سی نے اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی پر کچھ معروف کرکٹرز کو بھی سزائیں دیں۔ ان میں سنتھ جے سوریا، شکیب الحسن، ہیتھ اسٹریک اور نوان زوئیسا بھی شامل ہیں۔

الیکس مارشل نے تسلیم کیا کہ بکیز بدستور فائدہ اٹھانے کیلیے کوشاں اور اس کیلیے اپنا سسٹم اپ گریڈ کرتے رہتے ہیں، وہ جدید ٹیکنالوجی کا بھی استعمال کرتے ہیں، انھوں نے اپنی رقم کو منتقل کرنے کے بھی نت نئے طریقے اختیار کیے ہوئے ہیں، ان کی توجہ نچلے درجے کے فرنچائز ٹورنامنٹس پر زیادہ ہے، اس کی مثال یہ ہے کہ ایک ایسے ہی ٹورنامنٹ میں انھوں نے اندرونی معلومات حاصل کرنے کیلیے ایسے ٹیم مالک تک رسائی حاصل کی جس کا ریکارڈ صاف ستھرا تھا۔

مارشل نے مزید کہاکہ کرپٹ عناصر اب کھیل کے ایک آدھ حصے کو ہی متاثر کرنے کا راستہ ڈھونڈتے ہیں۔ ان کے لیے پورے میچ کے نتیجے پر اثر انداز ہونا ممکن نہیں رہا، انھیں اپنے مقصد کیلیے 1،2 پلیئرز کی ضرورت ہوتی ہے، وہ اوپننگ بیٹسمین، کپتان اور اوپننگ بولر ہوسکتے ہیں، میرے یونٹ کا کام ایسے لوگوں کو کھیل سے دور رکھنا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہم نے کھیل کو کرپٹ کرنے والے لوگوں کے گرد اپنا گھیرا تنگ کیا ہے، ہم ان کے پیچھے لگے ہوئے ہیں، ان کی سرگرمیوں کا توڑ کرنے کیلیے دنیا میں ہر جگہ موجود ہیں، ہماری انٹیلی جنس مضبوط ہے، پہلے ہمیں ہر سال 200 کے قریب معلومات حاصل ہوتی تھیں اب 1000 کے قریب مشکوک چیزوں کی اطلاع ملتی ہے، بہت سے نوجوان کرکٹرز اب سامنے آکر ہماری مدد کررہے ہیں، میرے نزدیک اب صورتحال زیادہ صحتمندانہ اور ہمارا اپنے سسٹم پر اعتماد بڑھ رہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔