مائیکل وان تنقید پرسلمان کو فکسنگ کے طعنے دینے لگے

اسپورٹس ڈیسک  پير 17 مئ 2021
کوہلی اور ولیمسن کے موازنے پر کمنٹس سے سابق انگلش کپتان برہم

کوہلی اور ولیمسن کے موازنے پر کمنٹس سے سابق انگلش کپتان برہم

 کراچی: مائیکل وان تنقید پر سلمان بٹ کو فکسنگ کے طعنے دینے لگے، ویرات کوہلی اور ولیمسن کے موازنے پر کمنٹس نے سابق انگلش کپتان کو آگ بگولہ کردیا، سلمان کا کہنا تھا کہ جس نے ون ڈے میں ایک سنچری نہیں بنائی وہ 2 عظیم کرکٹرز میں موازنہ کررہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سابق اوپننگ بیٹسمین سلمان بٹ اور انگلینڈ کے سابق قائد مائیکل وان سوشل میڈیا پر آپس میں الجھ پڑے۔ وان کا کہنا تھا کہ اگر نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کا تعلق بھارت سے ہوتا تو انھیں دنیا کا عظیم ترین کرکٹر قرار دیا جاچکا ہوتا مگر ایسا نہیں ہے اور آپ اس بات کی تو اجازت نہیں دیں گے کہ ویرات کوہلی کو عظیم ترین کرکٹر  نہ قرار دیا جائے، اگر آپ کوہلی کے بارے میں کچھ اچھا کہتے ہیں تو آپ کو زیادہ کلکس اور لائیکس ملیں گے، آپ کے فالوورز کی تعداد بھی بڑھ جائیں گے، کین ولیمسن بھی تمام فارمیٹس میں بہترین ہیں، وہ بہت ہی پرسکون انداز میں کھیلتے ہیں۔

ان کے اس کمنٹ کے جواب میں اسپاٹ فکسنگ میں پابندی کا شکار رہنے والے سلمان بٹ کا کہنا تھا کہ کوہلی کا تعلق ایسے ملک سے ہے جہاں کی آبادی بہت زیادہ ہے، اس لیے ان کے چاہنے والوں کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے، کوہلیکی اپنی پرفارمنس بھی شاندار اور وہ 70 انٹرنیشنل سنچریاں اسکور کرچکے ہیں، طویل عرصے ان کی رینکنگ پر حکمرانی رہی، اس لیے میں نہیں سمجھتا کہ ان کے کسی سے موازنے کی ضرورت ہے اور ان دونوں میں موازنہ کر بھی کون رہا ہے۔

مائیکل وان، وہ انگلینڈ کے ایک ذہین کپتان ضرور تھے مگر ان کی بیٹنگ غیرمعمولی نہیں تھی، ٹیسٹ میں انھوں نے اچھا پرفارم کیا مگر ون ڈے انٹرنیشنل میں ایک سنچری تک نہیں اسکور کرپائے جب آپ اوپنر ہونے کے باوجود بڑی اننگز میں ناکام رہتے ہیں تو پھر آپ کی بحث کی بھی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ اس کے جواب میں وان نے سوشل میڈیا پر کہا کہ میں نے دیکھا کہ سلمان نے میرے بارے میں کچھ کہا ہے، کوئی بات نہیں، انھیں اپنی رائے دینے کا حق ہے لیکن کاش انھوں نے 2010 میں بھی اسی صاف گوئی کا مظاہرہ کیا ہوتا جب وہ میچ فکسر تھے، آپ یہ کہنا شاید بھول گئے کہ آپ نے ہمارے محبوب کھیل کو کرپٹ نہیں کیا یا اسی طرح کی اور کوئی بات آپ نے نہیں کی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔