- ریاست اور ادارے دہشت گرد اور فتنے کے حکم پر نہیں چل سکتے، مریم نواز
- سرراہ نوجوان لڑکی کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد آئی فون صارفین بیٹری مسائل کا شکار
- روس نے جاسوسی کے الزام میں امریکی صحافی کو گرفتار کرلیا
- کراچی کیلیے بجلی مہنگی اور پورے ملک کیلیے سستی کرنے کی منظوری
- زمان پارک میں عمران خان کی سیکورٹی کیلیے خیبرپختونخوا سے تازہ دم ورکرز طلب
- بھارت اپنی ٹیم پاکستان نہیں بھیج سکتا تو ہم کیسے بھیجیں؟ نجم سیٹھی
- مدافعتی نظام میں ایچ آئی وی کی خفیہ جائے پناہ کی موجودگی کا انکشاف
- سونے کی فی تولہ قیمت میں 100 روپے کا اضافہ
- روزہ افطار کرتے دکاندارلٹ گئے، واردات کی فوٹیج وائرل
- خیبر پختون خوا کے میدانی علاقوں میں تعلیمی اداروں کیلیے موسم بہار کی تعطیلات
- سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ بنے یا فل بینچ، ہمیں فرق نہیں پڑتا، عمران خان
- چیف جسٹس پشاورہائی کورٹ ریٹائرڈ، مسرت ہلالی صوبے کی پہلی خاتون قائم مقام چیف جسٹس بنیں گی
- حافظ قرآن کیس میں وہ باتیں زیربحث آئیں جو کیس کا حصہ ہی نہ تھیں، جسٹس شاہد
- عمران خان نے توشہ خانہ کیس میں نیب تحقیقات کے خلاف عدالت سے رجوع کرلیا
- ورلڈکپ؛ پاکستان اپنے میچز سری لنکا یا بنگلہ دیش میں کھیلنا چاہتا ہے، پی سی بی
- ٹیریان کیس؛ عمران خان کو نااہل قرار دینے کی درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں؟ فیصلہ محفوظ
- جج دھمکی کیس میں عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ معطل
- وزیراعظم کا جسٹس فائز کے خلاف ریفرنس واپس لینے کا حکم
- عمران خان کی تمام مقدمات کے اخراج کیلیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست
ٹیلی کام انڈسٹری نے موبائل کال پر 75 پیسہ ٹیکس کو ناقابل عمل قرار دیدیا

لوگ پانچ منٹ مکمل ہونے سے قبل فون کال کاٹ کر دوبارہ کال کریں گے، پیچیدگیاں بڑھیں گی، ماہرین (فوٹو : فائل)
کراچی: ٹیلی کام انڈسٹری نے پانچ منٹ کی کال پر 75 پیسہ ٹیکس وصولی کو تکنیکی لحاظ سے ناقابل عمل قرار دے دیا۔
ٹیلی کام انڈسٹری ماہرین کے مطابق موبائل کال کے دورانیے پر ٹیکس کے نفاذ کا فیصلہ زمینی حقائق اور تکنیکی پہلوؤں کو نظر انداز کرکے کیا گیا، ٹیکس لگاکر بجٹ اہداف حاصل کرنے میں ناکامی کا سامنا ہوگا، حکومت نے اگر تجویز واپس نہ لی تو موبائل فون صارفین کو بنڈل کی شکل میں فراہم کی جانے والی ٹیلی کام سروسز کا سلسلہ ختم کرنا پڑے گا جس سے حکومت کو ریونیو میں اضافہ کے بجائے کمی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ٹیلی کام انڈسٹری سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ یہ اقدام بنڈل آفر کی سہولت والے 98 فیصد پری پیڈ صارفین کے لیے مشکلات پیدا کرسکتا ہے، نئے ٹیکس کا اطلاق آپریٹرز کی جانب سے عوام کی سہولت کے لیے فراہم کردہ بنڈلز کے خاتمے کا باعث بن سکتا ہے، یہ ٹیکس صارفین کو پانچ منٹ سے پہلے کال کاٹ کر دوبارہ ملانے کی جانب راغب کرسکتا ہے جس سے وہ اضافی ٹیکس سے بچ جائیں گے اور حکومت کو کچھ حاصل نہیں ہوگا۔
ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اضافی ٹیکس صرف ٹیلی کام آپریٹرز کے لیے پیچیدگی اور عوام کے لیے تکلیف کا باعث بنے گا اور حکومتی ٹیکس اہداف بھی پورے نہیں ہوسکیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔