وفاقی کابینہ؛ نیشنل سائبر سیکیورٹی کی منظوری، چینی پر سیلز ٹیکس کا نفاذ ایکس مل پرائس پر کرنے کا فیصلہ

نمائندہ ایکسپریس  بدھ 28 جولائی 2021
 بیرونی سرمایہ کاری کیلیے معاہدوں کے نئے فریم ورک،ایڈورٹائزمنٹ پالیسی2021ء کی بھی منظوری  فوٹو: فائل

بیرونی سرمایہ کاری کیلیے معاہدوں کے نئے فریم ورک،ایڈورٹائزمنٹ پالیسی2021ء کی بھی منظوری فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  وفاقی کابینہ نے ملک کی پہلی نیشنل سائبر سیکیورٹی پالیسی اور حکومتی ایڈورٹائزمنٹ پالیسی 2021ء کی منظوری دیدی جب کہ چینی کی قیمتوں پر قابو پانے کیلیے فیصلہ کیا گیا ہے کہ 30نومبر2021 ء تک چینی پر سیلز ٹیکس کا نفاذ ایکس مل پرائس پر کیا جائے گا۔

منگل کے روز وزیراعظم عمران کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وفاق، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں حکومتی رہنماؤں، حاضر سروس و ریٹائرڈ جج صاحبان، بیوروکریٹس ، سابق صدور، وزرائے اعظم اور اہم سیاسی شخصیات کی سیکیورٹی پر سرکاری اخراجات کی تفصیلات بھی پیش کی گیئں۔

کابینہ کو بتایا گیا کہ پنجاب حکومت کا اہم شخصیات کی سیکیورٹی پر خرچ 2 ارب 52 کروڑ 95 لاکھ روپے سالانہ ہے۔ وفاقی حکومت کا سالانہ خرچہ ایک ارب 9 کروڑ 80 لاکھ روپے جبکہ خیبرپختونخواہ حکومت کا 99 کروڑ 83 لاکھ روپے ہے۔

کابینہ نے کمانڈر راحت احمد اعوان ، ستارہ امتیاز(ملٹری) کی بطور مینجنگ ڈائریکٹر کورنگی فشریز ہاربر اتھارٹی کراچی تعیناتی، پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل کے بورڈ آف گورنرز کی تعیناتی ، ہائیڈروکاربن ڈویلپمنٹ انسٹی ٹیوٹ آف پاکستان کے بورڈ آف گورنرز میں چار ممبران کی تعیناتی کی منظوری دی۔ ان ممبران میں معین رضا خان، سید فراست شاہ، ڈاکٹر عبداللہ ملک اور شاہد سلیم خان شامل ہیں۔

کابینہ نے جینکو ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ میں احمد تیمورناصر، ڈائریکٹر و ممبر جی ایچ سی ایل بورڈ آف ڈائریکٹرز کو مستقل چیف ایگزیکٹیو کی تعیناتی تک عارضی طور پر چارج دینے کی منظوری دی۔چیف ماہر شماریات تعیناتی کا ایجنڈا مؤخر کر دیا گیا۔

کابینہ نے چیک ریپبلک کے ساتھ دوہری شہریت رکھنے کی تجویز کی بھی منظوری دی۔ نسیم حسین نامی پاکستانی شہری اور غلام شبیر نامی پاکستانی شہری کی حوالگی کے حوالے سے متحدہ عرب امارات حکومت کی درخواست کا ایجنڈا بھی مؤخر کر دیا گیا۔ وفاقی دارالحکومت میں تجاوزات کو ہٹانے پر بریفنگ کا ایجنڈا بھی مؤخر کر دیا گیا۔

کابینہ نے سرمایہ کاری کے حوالے سے پاکستان کے بیرونی ممالک سے معاہدوں کے حوالے سے نئے فریم ورک اور حکمت عملی کی منظوری دی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ اب تک پاکستان کی جانب سے 48ممالک کے ساتھ سرمایہ کاری کے حوالے سے53معاہدے کیے گئے ہیں۔

16 ایسے معاہدے جن کی ابھی تک توثیق نہیں ہوئی ان پر مزید کوئی پیش رفت نہ کی جائے۔23 ایسے معاہدے جو اپنی مدت پوری کر چکے ہیں۔ ان کو ختم کردیا جائے تاہم اس حوالے سے وزارتِ خارجہ کو ہدایت کی گئی کہ وہ متعلقہ ممالک کو اعتماد میں لیکر ان معاملات کو منطقی انجام تک پہنچائیں۔ 9 ایسے معاہدوں جن کی مدت ابھی جاری ہے ان کے اختتام کے حوالے سے متعلقہ ممالک سے بات چیت کی جائے۔

سرمایہ کاری بورڈ کی جانب سے وزارتِ قانون، انٹرنیشنل انویسٹمنٹ ڈسپیوٹ یونٹ کے سربراہ اور اٹارنی جنرل آفس کی مشاورت سے تیار کردہ نئے مسودے سے متعلق بھی کابینہ کو بریفنگ دی گئی جس کے تحت مستقبل میں سرمایہ کاری کے حوالے سے بیرونی دنیا سے معاملات طے کیے جائیں گے۔

کابینہ کو کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی صورتحال، الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو حق رائے دہی کے حوالے سے اب تک کی پیش رفت پر بریفنگ دی گئی۔ کابینہ نے ہدایت کی کہ 31جولائی تک تمام سرکاری اداروں کے ملازمین کورونا ویکسینشن کو یقینی بنائیں۔

وزیرِ اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ الیکشن کے حوالے سے کسی بھی قسم کے تحفظات کو مکمل طور پر دور کرنے کے لئے ضروری ہے کہ حق رائے دہی کے عمل میں ٹیکنالوجی کے استعمال کو یقینی بنایا جائے۔ ملک میں کاروبار کا آغاز کرنے اور کاروباری سرگرمیوں کے حوالے سے درکار سرکاری منظوریوں ، این او سیز و دیگر قواعد و ضوابط اور اس کے نتیجے میں کاروباری برادری خصوصاً نئے کاروبار کا اجراء کرنے والے افراد کی مشکلات کے پیش نظر کابینہ نے بڑا فیصلہ لیتے ہوئے سرمایہ کاری بورڈ کو یہ اختیار دیا ہے کہ وہ کاروباری عمل کو آسان بنانے کے حوالے سے فرسودہ قوانین و شرائط کو ختم کرنے کے لئے مجوزہ قانون سازی کرنے کے عمل کا اجرا کرے۔

سرمایہ کاری کے حوالے سے تنازعات کے حل کیلئے سرمایہ کاری بورڈ کو وزارتِ خارجہ، وزارتِ خزانہ، کامرس، وزارتِ قانون ، اٹارنی جنرل آف پاکستان کے انٹرنیشنل انویسٹمنٹ ڈسپیوٹ سیٹلمنٹ یونٹ، نیشنل سکیورٹی ڈویژن اور دیگر سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ایک جامع حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت کی۔

کابینہ نے پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کو جاپان سے پانچ ایمبولینس درآمد کرنے کی اجازت دی۔ یہ ایمبولینسیں جاپان حکومت کے ادارے سوسائٹی فار پروموشن آف جاپان ڈپلومیسی ٹوکیو کی جانب سے عطیہ کی گئی ہیں۔

کابینہ نے انسانی سمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے ایف آئی اے کی عمل داری کو مزید موثر بنانے کے لئے2018 ء کے پریوینشن آف سمگلنگ آف مائیگرینٹ ایکٹ کو ایف آئی اے ایکٹ 1974کے شیڈول میں شامل کرنے کی منظوری دی۔

کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے16جولائی2021ء کے اجلاس ،کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے 15جولائی2021ء کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔