پولیس افسر کا ایکسپریس نیوز کے رپورٹر احتشام مفتی پر تشدد

اسٹاف رپورٹر  بدھ 28 جولائی 2021
صحافتی تنظیموں کا شدید ردعمل، کراچی پولیس چیف کے حکم پر اے ایس آئی معطل ۔  فوٹو : ایکسپریس

صحافتی تنظیموں کا شدید ردعمل، کراچی پولیس چیف کے حکم پر اے ایس آئی معطل ۔ فوٹو : ایکسپریس

 کراچی:  بلال کالونی تھانے کے افسر نے ایکسپریس نیوز کے سینئر رپورٹر احتشام مفتی اور ڈرائیور کو تشدد کا نشانہ بنایا اور انھیں مغلظات بکیں لہٰذا وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

نارتھ کراچی میں ایکسپریس نیوز کے سینئر رپورٹ احتشام مفتی صحافتی ذمے داریوں کو انجام دینے کے بعد ادارے کی گاڑی میں اپنی رہائش گاہ کے قریب پہنچے ہی تھے کہ موٹر سائیکل پر سوار بلال کالونی تھانے کے اے ایس آئی نے گاڑی کو روکا اور اسے مشکوک قرار دیا جس پر احتشام مفتی کی جانب سے انھیں شناخت کرائی گئی جس پر وہ چراغ پا ہوگیا اور گریبان سے پکڑ کر مغلظات بکیں۔

بعدازاں پولیس موبائل بلوا کر احتشام مفتی اور ڈرائیور کو تھانے لے گئے، جہاں تھانے کے احاطے میں اے ایس آئی سمیت دیگر نے احتشام مفتی اور ڈرائیور کو تشدد کا نشانہ بنایا واقعے کی اطلاع ملتے ہی وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے فوری نوٹس لیا گیا اور انھوں نے آئی جی سندھ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔

کراچی پولیس چیف عمران یعقوب منہاس نے بھی واقعہ کا نوٹس لیا جس کے بعد ایس ایس پی سینٹرل ملک مرتضیٰ تبسم ، ایس پی نیوکراچی ڈویژن اعجاز الدین اور ڈی ایس پی خواجہ میعن الدین بھی بلال کالونی تھانے پہنچ گئے اور ذمے دار اے ایس آئی دل نواز کو معطل کرنے کا حکمنامہ جاری کر دیا۔

اس موقع پر ایس ایس پی سینٹرل کا کہنا تھا کہ افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے جس کی تحقیقات کے لیے ایس پی نیو کراچی اعجاز الدین کو نامزدکیا ہے اور واقعے کی غیر جانبدار تفتیش کر کے اپنی رپورٹ درج کرائیں گے۔

کراچی یونین آف جرنلسٹس کے جوائنٹ سیکریٹری طلحہ ہاشمی بھی واقعے کے بعد تھانے پہنچ گئے اور اور اعلیٰ پولیس افسران سے اس واقعے پر احتجاج، دریں اثنا پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر جی ایم جمالی، سیکریٹری جرنل رانا محمد عظم، کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر اعجاز احمد، جنرل سیکریٹری عاجز جمالی اراکین ایگزیکٹو کونسل، کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی، سیکریٹری رضوان بھٹی، اسپورٹس جرنلسٹس ایسوسی ایشن سندھ کے سیکریٹری اصغر عظیم نے کراچی یونین آف جرنلسٹس کے رکن اور سینئر صحافی احتشام مفتی پر پولیس تشدد کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور ایڈیشنل آئی جی کراچی سے مطالبہ کیا ہے کہ اس واقعے میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت ترین کارروائی عمل میں لائی جائے۔

کے یو جے نے اس واقعے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے واقعے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ بدمست پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی نہیں ہوئی تو کے یو جے کی جانب سے پولیس کے خلاف احتجاج کیا جائے گا کے یو جے نے حکومت سندھ سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ کراچی میں پولیس کی جانب سے صحافیوں کے خلاف ہونے والی کارروائیوں پر نوٹس لیا جائے کیونکہ جب سے سندھ جرنلسٹس پروٹیکشن بل منظور ہوا ہے تب سے تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

کراچی پریس کلب نے نیو کراچی کے تھانہ بلال کالونی کے اے ایس آئی دل نواز اور پولیس اہلکاروں کی جانب سے سینئر صحافی احتشام مفتی اور ایکسپریس نیوز کی ٹیم پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

کراچی پریس کلب سے جاری بیان میں کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی ، سیکریٹری محمد رضوان بھٹی و دیگر عہدیداران اور گورننگ باڈی کے ارکان نے کہا کہ صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے حوالے سے حکومت لیت ولعل سے کام لے رہی ہے، مختلف حلقوں کی جانب سے آئے روز صحافیوں پر تشدد ، جان لیوا حملے اور دھمکیوں کے واقعات مسلسل بڑھ رہے ہیں، انھوں نے متنبہ کیا کہ اگر کسی قسم کی غفلت کا مظاہرہ کیا گیا تو صحافتی حلقے آئندہ کے لائحہ عمل اور سخت احتجاج پر مجبور ہوں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔